کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ʼʼکیپٹل ٹاکʼʼ میں میزبان حامد میر نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر اس پاکستان کو قائد اعظم کا پاکستان بنانا چاہتے ہیں تو اس پاکستان سے نوآبادیاتی قوانین کو ختم کرنا چاہئے مثلاً پاکستان پینل کورٹ 1860 اسی طرح سی آر پی سی ، سی سی پی 1908 اور دفعہ 144یہ سب انگریزوں کے قانون ہیں ان سب قوانین کو اراکین پارلیمنٹ کو ختم کرنا چاہئے۔لارڈ ماؤنٹ بیٹن اپنی کتاب میں اعتراف کرتے ہیں کہ وہ قیام پاکستان کے خلاف تھے اور قائد اعظم کو روکنے کی کوشش کی اور وہ کہتے ہیں کہ اگر قائد اعظم دو سال پہلے فوت ہوجاتے تو پاکستان نہ بنتا اور قائد اعظم متحدہ ہندوستان کے وزیراعظم بھی نہیں بننا چاہتے تھے چونکہ انہیں ہندو راج کا خدشہ تھا اور پھر لارڈ ماؤنٹ بیٹن کہتے ہیں کہ میں قائد اعظم کے سامنے بری طرح ناکام ہوا،پاکستان کا یوم آزادی چودہ اگست کو اس لیے بنایا چونکہ پندرہ اگست سامراجی طاقتوں کی میراث تھی اور جاپان کے خلاف فتح کا دن تھا ہندوستان نے اس کو قبول کیا لیکن پاکستان نے فیصلہ کیا کہ اسے قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آج ہم چودہ اگست کی مناسبت سے بات کریں گے لیکن اس گفتگو کا آغاز ہم مئی 2025 سے کریں گے جب پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ ہوئی اور اس معرکہ حق میں پاکستان سے شکست کھانے کے بعد بھارت کے بہت سے اخبار و جرائد میں پاکستان اور بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے خلاف ایک ڈس انفارمیشن مہم کا آغاز کر دیا ہے جس طرح بھارتی میڈیا نے جنگ کے دوران دنیا کو یہ جھوٹی خبریں بتانے کی کوشش کی کہ پاکستان پر قبضہ ہوگیا ہے جب انہیں معرکہ حق میں شکست ہوگئی تو جھوٹی خبروں کو ایک نئے انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔ ایک انڈین میگزین نے آرٹیکل شائع کیا اور پاکستان کی تحریک کا انکار کرتے ہوئے قائد اعظم پر الزام لگایا آر ایس ایس کے ترجمان اخبار آرگنائز لکھتا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح برطانیہ کے ایجنٹ تھےاور کانگریس کے رہنما یہ قائد اعظم کی زندگی میں ان پر الزام لگایا کرتے تھے اور آج بھی لگایا جارہا ہے اور آج ہم بتائیں گے کہ قائد اعظم برطانیہ کے ایجنٹ تھے یا نہرو اور گاندھی برطانیہ کے ایجنٹ تھے ۔ پاکستان کا یوم آزادی پندرہ سے چودہ اگست کیوں ہوا ؟ تاریخی حقائق بتاتے ہیں کہ قائد اعظم اور علامہ اقبال ابتدا میں کانگریس کے نظریے سے متاثر تھے لیکن پھر دونوں کو احساس ہوا کہ کانگریس انگریزوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کر کے ہندوستان میں ہندو راج قائم کرنا چاہتی ہے۔ ملک فضل اپنی کتاب میں لکھتے ہیں کہ کانگریس ہندو انتہا پسند تنظیم کے ساتھ مل کر اکھنڈ بھارت قائم کرنا چاہتی ہے جس میں افغانستان سمیت کئی ایشیا کے ممالک شامل ہوں گے۔ لارڈ ماؤنٹ بیٹن اپنی کتاب میں اعتراف کرتے ہیں کہ وہ قیام پاکستان کے خلاف تھے اور قائد اعظم کو روکنے کی کوشش کی اور وہ کہتے ہیں کہ اگر قائد اعظم دو سال پہلے فوت ہوجاتے تو پاکستان نہ بنتا اور قائد اعظم متحدہ ہندوستان کے وزیراعظم بھی نہیں بننا چاہتے تھے ۔