• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

KP میں سرکاری فنڈز کا 10 فیصد مسلح گروہوں کو ادا کیا جارہا ہے، فضل الرحمان

اسلام آباد(ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا میں سرکاری فنڈز کا 10 فیصد مسلح گروہوں کو ادا کیا جارہا ہے، قبائلی علاقوں میں مسلح گروہوں کا راج ہے، تاجر کاروبار نہیں کر سکتے ہر کسی کو بھتہ دینا پڑتا ہے، ایمل ولی نے کہا وفاق بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے ساتھ اپنا رویہ تبدیل کرے، ن لیگ کے عرفان صدیقی نے کہا کہ بلوچستان اور کے پی ہمارے ماتھے کا جھومر ہیں، انکے بغیر پاکستان نامکمل ہے،پیپلز پارٹی کے نیئر حسین بخاری نے کہا کہ مشرقی اور مغربی بارڈرز کی صورتحال سامنے ہے، یہ نارمل صورتحال نہیں، ہمیں سیکورٹی اداروں کے ہاتھ مضبوط کرنے چاہئیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں اتوار کو اسلام آباد میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتما آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکیا۔ اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ تمام سیاسی قیدیوں کو فوری رہا اور سیاسی سرگرمیوں کے لیے آزادانہ ماحول فراہم کیا جائے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں جاری تمام آپریشن فوری بندکیے جائیں۔ ن لیگ کے سینیٹر عرفان صدیقی، وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری اور پی پی کے نیئر بخاری نے اے پی سی اعلامیے پر دستخط نہیں کیے۔تفصیلات کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے کہا کہ براہِ راست اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے بجائے حکومت سے ہونے چاہئیں، افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، سیاسی جماعتوں کو دہشتگردی کے خاتمے اور امن و امان کی بحالی کیلئے مشترکہ طور پر اقدامات اٹھانے چاہیے۔ فضل الرحمان نے کہا کہ حکومت کی رٹ کے حوالے سے یہ بڑا سوالیہ نشان ہے، معاملات حل کرنے کے بجائے طاقتور ادارے اپنی اتھارٹی قائم کرنے کے چکر میں ہیں، کے پی اور بلوچستان کے معدنی ذخائر عوام کی ملکیت ہیں، ملٹی نیشنل کمپنیاں سرمایہ کاری کریں تو نوکریاں اور وسائل مقامی لوگوں کا حصہ ہے،ہمارے ملک کا پارلیمانی اور سیاسی نظام سوالیہ نشان ہے؟ عوام کے ووٹ کے حق پر ڈاکا ڈالنا نہ کل جائز تھا نہ آج جائز ہے۔ فضل الرحمان نے کہا کہ افغان مہاجرین کی جبری بے دخلی کا عمل ان حالات میں مناسب نہیں،کیٹیگریزطے کی جائیں۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ آئین پاکستان کی تخلیق میں سب کے اکابرین کا حصہ ہے۔

اہم خبریں سے مزید