• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ کے سرکلرز اور پالیسیاں منظر عام پر آگئیں

اسلام آباد (عاصم جاوید) سپریم کورٹ کے 26اکتوبر 2024سے12اگست2025کے دوران انتظامی امور کو مزید موثر بنانے کیلئے جاری کئے گئے متعدد سرکلرز اور پالیسیاں منظر عام پر آ گئیں۔ نئے سرکلر میں سابق ججز کے انتقال، ریٹائرڈ جج کیلئے گاڑیوں کا طریقہ کار اور استعمال، ججز کیلئے گیسٹ ہاؤسز کی ریزرویشن، مقدمات کی قبل از وقت سماعت سرکاری گاڑیوں کے نجی استعمال، عدالتی فیصلے اپ لوڈ کرنے اور ججز کے بیرون ملک چھٹیوں کیلئے قواعد سمیت دیگر اہم احکامات جاری کئے ہیں۔ سپریم کورٹ کی جانب سے 9جنوری 2025کو جاری کئے گئے سرکلر میں پہلی مرتبہ سابق ججز کے انتقال پر فوکل پرسن مقرر کرنے کی پالیسی متعارف کرائی گئی جس کے تحت مرحوم جج کی تدفین کے تمام انتظامات میں عدالت عظمیٰ کی جانب سے بھرپور معاونت فراہم کی جائے گی جبکہ چیف جسٹس اور ججز ان کی آخری آرام گاہ پر پھول بھی چڑھائیں گے۔ 22 فروری 2025 سے فوری نوعیت کے مقدمات سے متعلق نئی پالیسی نافذ کی گئی جس کے مطابق ضمانت، فیملی اور انتخابی معاملات کو ترجیح دی جائے گی اور وکلاء کو ان کیسز میں قبل از وقت سماعت کی درخواست دینے کی ضرورت بھی نہیں ہو گی۔ 6 مارچ 2025 کے حکم نامے کے مطابق سپریم کورٹ نے سرکاری گاڑیوں کے نجی استعمال پر فی کلومیٹر چارجز میں اضافہ کر دیا ہے۔ 17 مئی کو سپریم کورٹ نے پرچیز اینڈ مینٹیننس کمیٹی تشکیل دی جسے عمارتوں، گیسٹ ہاؤسز اور ججز کی رہائش گاہوں کی مرمت پر پانچ لاکھ روپے تک کا کام تجویز کرنے کا اختیار دیا گیا۔ یہ کمیٹی ڈائریکٹر جنرل (پی آئی ڈی پی سیل) کی سربراہی میں تشکیل دی گئی ہے، اراکین میں ڈپٹی رجسٹرار (جنرل)، سینئر اسسٹنٹ رجسٹرار (جنرل II)، اکاونٹ آفیسر / ڈی ڈی او اور اکاؤنٹس آفیسر (بجٹ) شامل ہیں۔ 19 مئی کو فیصلے ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنے کی پالیسی میں بڑی تبدیلی کی گئی۔ اب اقلیتی فیصلہ بھی اکثریتی فیصلہ کے ساتھ شائع کیا جائے گا۔ 19 مئی کو ہی سپریم کورٹ کے ڈے کیئر سنٹر کے ایس او پیز جاری کئے گئے۔ 22 مئی کے نوٹیفکیشن کے مطابق یونیورسٹیوں کے وفود کیلئے نئے قواعد نافذ کئے گئے ہیں۔ اب صرف فائنل یا سیکنڈ لاسٹ ایئر کے طالب علموں کو سپریم کورٹ کا دورہ کرنے کی اجازت ہو گی جبکہ ڈریس کوڈ کی پابندی لازمی قرار دی گئی ہے۔ 7 جولائی 2025 کو جاری حکم نامے کے تحت ججز کیلئے پروٹوکول سروسز میں اضافہ کر دیا گیا۔ پروٹوکول اسٹاف کو 24 گھنٹے دستیاب رہنے کی ہدایت کے ساتھ ججز اور ان کے اہل خانہ کیلئے سفر، رہائش اور علاج کی بہترین سہولتیں یقینی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 7 جولائی کو جاری ایک اور حکم نامے میں سپریم کورٹ کے گیسٹ ہاؤسز کی ریزرویشن پالیسی پر نظرثانی کی گئی جس کے مطابق ججز اور ان کے اہل خانہ کو رہائش میں ترجیح حاصل ہو گی، جبکہ نجی مہمانوں کیلئے قیام کی مدت صرف چار روز تک محدود کر دی گئی ہے۔7 جولائی کو سپریم کورٹ کے وہیکل فلیٹ کے استعمال کی پالیسی اور لاء کلرکس کے نئے ایس او پیز بھی جاری ہوئے۔ 17 جون 2025 کو جاری اعلامئے میں ججز کو 1800 سی سی تک کی دو سرکاری گاڑیاں بمعہ ڈرائیورز، ایک سکیورٹی گاڑی اور تربیت یافتہ گن مین کی فراہمی کی باضابطہ اجازت دی گئی۔ ریٹائرڈ ججز کو بھی گاڑی حاصل کرنے اور ہوائی اڈے سے پک اینڈ ڈراپ کی اعزازی سہولت فراہم کر دی گئی ہے۔ 29 جولائی 2025 کو جاری ترمیم کے مطابق ججز اب اپنی نجی بیرون ملک چھٹیاں صرف موسم گرما یا موسم سرما کے دوران ہی کر سکیں گے۔ چیف جسٹس کو یہ اختیار بھی دیا گیا ہے کہ وہ کسی بھی منظور شدہ چھٹی کو منسوخ یا محدود کر سکتے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید