جھڈو(نامہ نگار) جھڈو میں علی الصبح ڈکیتی کی ایک بڑی واردات میں مسلح افراد نے موبائل مارکیٹ کی نو دکانوں کا صفایا کر دیا ، ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کے موبائل فون اور نقد رقم لوٹ لی گئی، شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ، جھڈو میرپورخاص روڈ پر دھرنا ،ایس پی ہیڈ کوارٹر جھڈو پہنچ گئے۔ رپورٹ کے مطابق جھڈو میں اتوار کے روز علی الصبح چھ سے سات ڈاکوؤں پر مشتمل ایک گینگ نے جھڈو کے مرکز میں واقع موبائل فون مارکیٹ میں نو دکانوں کے تالے کاٹ کر دکانوں میں موجود موبائل فون اور نقد رقم لوٹ لی ، جن کی مالیت کا اندازہ تقریباً سوا سے ڈیڑھ کروڑ روپے بتایا جا رہا ہے ۔ واردات کے دوران ڈاکوؤں نے چوکیدار اور راہگیر گوالے کو ایک دکان کے اندر بند کر دیا، جنہیں بعد میں نمازیوں نے دکان سے باہر نکالا ۔ اس دوران چائے کا ڈھابہ چلانے والے محمد اکرم عرف لالہ ٹنگو پٹھان نے ایک ڈاکو کو پکڑنے کی کوشش کی جس پر دوسرے ڈاکو نے ہوائی فائرنگ کی اور پٹھان کو جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے اس معاملے سے دور رہنے کا کہا ۔ جھڈو میں دیدہ دلیری سے کی جانے والی اس واردات اور کھلی لاقانونیت پر تمام تاجر تنظیموں نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کر دی جس کی سیاسی و قوم پرست اور مذہبی تنظیموں نے مکمل حمایت کرتے ہوئے جھڈو میرپورخاص ہائی وے کو دو مقامات پر دھرنا دے کر بند کر دیا اور پولیس کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔ بعد ازاں ایس پی فضل حق چانڈیو جھڈو پہنچے اور تاجروں کے نمائندوں ، چیئرمین جھڈو میر کامران تالپور اور معززین کے ساتھ ملاقات کرنے کے بعد دھرنے کے مقام پر جا کر مظاہرین سے بات چیت کی۔ تاہم مظاہرین نے ایس ایچ او جھڈو کی معطلی ، ڈاکوؤں کی زندہ یا مردہ گرفتاری کے لئے پولیس کو ایک ہفتے کی یقین دہانی مانگی جس پر ایس پی فضل حق چانڈیو نے پانچ سے دس دنوں میں ڈاکوؤں کی گرفتاری کی یقین دہانی کروائی ہے ۔ اس موقع پر عوامی تحریک کے مرکزی رہنما ایاز کھوسو ، ایڈووکیٹ ممتاز کھوسو، دیشی نیاز کھوسو ، ایم کیو ایم کے اصغر علی قائم خانی ، سابق وائیس چیئرمین حاجی عمر دراز قائم خانی ، احسان علی جروار ،پہلاج کولہی ، پیپلز پارٹی کے قادر کمبہر ، عارف راجہ، موبائل فون مارکیٹ یونین کے عہدیداران کامران ناگوری ، ثاقب قائم خانی ، افضل جٹ اور سینکڑوں کی تعداد میں شہری بھی موجود تھے ۔