کراچی (اسٹاف رپورٹر/ایجنسیاں/مانیٹرنگ ڈیسک)کراچی میں طوفانی بارش ‘شہرجل تھل‘ سڑکیں ندی نالوں میں تبدیل ‘بدترین ٹریفک جام ‘ خواتین سمیت ہزاروں افرادپھنس گئے ‘ اربن فلڈنگ کی صورتحال ‘نظام زندگی مفلوج ‘شہرمیں رین ایمرجنسی نافذ‘ کرنٹ لگنے ‘دیواریں گرنے اور دیگرحادثات میں دو بچوں اور دو خواتین سمیت 9 افراد جاں بحق ‘ متعدد زخمی‘پانی گھروں میں داخل ‘ بجلی غائب‘ 900 سے زائد فیڈر ٹرپ ‘شہرکا بیشتر حصہ تاریکی میں ڈوب گیا۔شہری انتظامیہ غائب ‘ آئندہ 3روز کے دوران درمیانی و موسلادھار بارشوں کی پیش گوئی‘محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں منگل کے مقابلے میں آج بدھ کو زیادہ بارش کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق کورنگی میں 205 ، گلشن رومی 202، گلشن حدید 200، ماڈل کالونی 180 اور طارق بن زیاد میں 169.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئیہے۔تفصیلات کے مطابق شہر میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں دو بچوں اور دو خواتین سمیت9افرادجاں بحق جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔علاوہ ازیں گلستان جوہر بلاک 12 کے قریب جھگیوں پر دیوار گرنے سے دو بچوں اور دو خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق اور چار زخمی ہو گئے۔اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ خلیل مارکیٹ اقصیٰ مسجد کے قریب گھر کی دیوار گرنے سے ایک بچہ جاں بحق ہو گیا جس کی لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا۔پنجاب چورنگی پل کے اوپر نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار شخص زخمی ہو گیا،اسے جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں دوران علاج وہ چل بسا ۔ نارتھ کراچی سیکٹر 5A/3 ہائی اسٹار اسکول کے قریب گھر میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا جس کی لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ڈیفنس فیز 6 بڑا بخاری کے قریب گلی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا جس کی لاش کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔شاہراہ فیصل پی اے ایف بیس پوسٹ آفس کے قریب کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا جس کی لاش کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔کراچی میں منگل کو موسلا دھار بارش سے شہر جل تھل ہو گیا‘ ترقیاتی کاموں اور گیس کی لائنیں بچھانے کے لئے جگہ جگہ کی گئی کھدائی نے شہر کا حلیہ بگاڑ کر رکھ دیا‘ نشیبی علاقے زیر آب جبکہ سڑکیں ندی نالوں میں تبدیل ہو گئیں ‘ بلدیاتی ادارے بر وقت پانی کی نکاسی نہ کر سکے‘بجلی کا نظام مفلوج ہوکررہ گیا‘مین سڑکوں کے ساتھ انٹر ٹاؤن اور آبادیوں کی اندرونی گلیاں کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے زیرآب آگئیں ‘گلشن حدید فیزون اورقائدآباد کے قریب گھروں میں بارش کا پانی داخل ہوگیا‘ شاہراہ فیصل نرسری کے قریب گاڑیاں پانی میں تیرتی رہیں‘ لیاقت آبادڈاکخانہ سے تین ہٹی جانے والی ایس ایم توفیق روڈ جگہ جگہ دھسنے سے متعد گاڑیاں پھنس گئیں ‘ لیاقت آباد چوناڈپوکے قریب سڑک مکمل زیرآب آگئی‘ ٹریفک معطل ہو گیا ‘نارتھ ناظم آباد لنڈی کوتل چورنگی کی سڑک کا ایک حصہ بھی دھنس گیا‘لیاقت آباد‘ ناظم آبادسمیت دیگر انڈر پاسز میں پانی بھر گیا ‘ ملینئم مال سےنیشنل اسٹیدیم جانے والی فیصل کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقے میں ڈالمیا روڈ قریبی آبادی کا پانی آنے سے نہر کا منظر پیش کر رہی تھی‘ ایک ٹریک ٹریفک کے لئے کئی گھنٹے بند رہا‘جوہر چورنگی کے اطراف سڑکیں بھر گئیں لیکن کنٹونمنٹ کا عملہ مکینوں کو کہیں نظر نہیں آیا‘پانی جمع ہونے کے باعث گاڑیاں، موٹرسائیکلیں بند ہو گئیں‘ شہری دھکے دینے پر مجبور رہے‘دن بھرو قفے وقفے سے جاری رہنے والی بارش سے نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد ،بفر زون کے تمام بلاک شیر شاہ سوری روڈ سمیت کے ڈی اے،فائیو اسٹار ،سخی حسن اور ناگن چورنگی ہمیشہ کی طرح مکمل ڈوب گئیں اور ٹریفک معطل ہو گیا ‘ نارتھ کراچی‘سرجانی ٹاؤن اوراطراف میں بھی مسلسل بارش نے جل تھل کر دیا‘سائٹ کے علاقوں میں نالوں میں طغیانی سے سڑکیں زیرآب آگئیں ‘یونیورسٹی روڈ پر ریڈ لائن منصوبے کے باعث بچنے والےٹریک بارش کے پانی میں ڈوبے رہے‘کورنگی، کلفٹن، منظورکالونی، قیوم آباد، اختر کالونی ، ڈیفنس موڑ صدر اور کوریڈور 3 ،بنارس ، علی گڑھ کالونی میں بارش کا پانی جمع ہو گیا‘قصبہ کالونی،ایم اے جناح روڈ پر حدنگاہ پانی ہی پانی رہا، اولڈسٹی ایریاکی گلیاں بھی ڈوب گئیں‘ کراچی میں گزشتہ رات اور منگل کو دن بھر شہر کے ایک بڑے علاقے کو بجلی کی فراہمی معطل رہی اور رات گئے تک متعدد علاقے بجلی سے محروم تھے‘کے الیکٹرک ترجمان نے نےدعویٰ کیا کہ 2100 میں سے 450 فیڈر بند ہوئے۔