پشاور(نیوز رپورٹر) خیبر پختونخوا میں سیلاب سے بچاؤ کے لئے ارلی وارننگ سسٹم (پیشگی اطلاعی نظام) کی تنصیب کے لئے پشاور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی گئی ہے۔ رٹ میں وفاقی ، صوبائی حکومت اور محکمہ موسمیات سمیت دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا ہے درخواست احمد مجتبی ٰنے محمد حمدان ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی ہے۔ رٹ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حالیہ کلاؤڈ برسٹ، لینڈ سلائیڈنگ اور بارشوں سے صوبہ بھر میں بڑے پیمانے پر مالی اور جانی نقصانات ہوئے، کیونکہ پیشگی اطلاع کا نظام نہیں اور اسی وجہ سے بونیر، سوات، شانگلہ، باجوڑ، بٹگرام میں قیمتوں جانوں کا ضیاع ہوا ۔رٹ کے مطابق حالیہ کلاؤڈ برسٹ اور سیلاب سے لوگوں کے گھر بہہ گئے اربوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔حکومت کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں بروقت ریسکیو آپریشن میں بھی ناکام نظر آرہے ہیں، ۔رٹ کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے اثرات نمایاں ہورہے ہیں، جنگلات کی کٹائی اور ماحولیاتی آلودگی موسمیاتی تبدیلی کا باعث بن رہی ہے جبکہ متعلقہ اداروں کے درمیان رابطے کے فقدان کی وجہ سے متاثرہ اضلاع کے لوگوں کو بروقت اطلاع نہ مل سکی۔رٹ میں موقف اپنایا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 9 اے کے تحت عوام کی جان و مال کی حفاظت ریاست کی زمہ داری ہے حکومت متاثرہ اضلاع کے عوام کی بحالی کے لئے فوری اقدامات کئےجائیں۔ واضح رہے کہ خیبر پختون خوا کے مختلف اضلاع میں حالیہ بارشوں سے 358 افراد جاں بحق جبکہ دو سو کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ حکومتی رپورٹ کے مطابق سیلاب سے 780 مکانات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ اربورں روپے کا نقصان ہوا ہے یہ حادثات صوبہ کے مختلف اضلاع سوات، بونیر ، باجوڑ، مانسہرہ، شانگلہ ، دیر لویر اور بٹگرام، صوابی میں پیش آئے۔