کراچی (نیوز ڈیسک) صہیونی فوج کی بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری اور حملوں میں 60افراد شہید اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔ 31افراد امداد حاصل کرنے کے دوران نشانہ بنے، مجموعی شہادتیں62ہزار 64تک پہنچ گئیں، ڈیڑھ لاکھ سے زائد زخمی ہیں، جبکہ بھوک سے مزید 3افراد جاں بحق ہوگئے۔ فلسطینی وزارتِ خارجہ نے اسرائیلی آباد کاروں کے تشدد پر عالمی برادری سے سخت اقدامات کا مطالبہ کیا ہے، ادھر غزہ جنگ میں اقوام متحدہ کے امدادی ادارے (اونرا) کے 360اہلکار شہید اور سیکڑوں کے زخمی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ دوسری جانب جنگ بندی کی کوششیں جاری ہیں۔ 60 روزہ جنگ بندی معاہدے پر حماس کے مثبت جواب کی قطر نے تصدیق کی ہے، جس میں قیدیوں و یرغمالیوں کے تبادلے کی شق بھی شامل ہے، اسرائیل نے تاحال باضابطہ جواب نہیں دیا۔ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ نے انسانی المیہ مزید گہرا کر دیا ہے۔ فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 60فلسطینی شہید اور343زخمی ہوئے، جن میں 31 افراد اس وقت نشانہ بنے جب وہ امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ خان یونس اور دیر البلح میں بے گھر افراد کے خیموں پر اسرائیلی حملوں درجنوں شہادتیں ہوئیں، جبکہ غزہ شہر کے زیتون محلے میں اسرائیلی چھاپے میں کم از کم چار افراد شہید ہوئے۔ اقوامِ متحدہ کی ریلیف ایجنسی (UNRWA) نے انکشاف کیا ہے کہ جنگ کے دوران اس کے تقریباً 360 اہلکار شہید ہو چکے ہیں، جن میں سے کئی اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران نشانہ بنے، جبکہ سیکڑوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے امریکہ کے اس فیصلے کی مذمت کی ہے جس کے تحت غزہ کے فلسطینیوں کے وزیٹر ویزے معطل کر دیے گئے ہیں، اور خبردار کیا کہ اس اقدام سے بچوں کو فوری طبی علاج کی سہولت تک رسائی روک دی جائے گی۔ اسی دوران فلسطینی وزارتِ خارجہ نے مغربی کنارے میں بڑھتے ہوئے یہودی آبادکاروں کے تشدد کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وزارت نے کہا کہ فلسطینی شہریوں، ان کی زمینوں اور املاک پر آبادکاروں کے حملے اسرائیلی فوج کے تحفظ میں ہو رہے ہیں، اور یہ کارروائیاں فلسطینی زمین پر طاقت کے زور سے قبضے کی کوشش ہیں۔