ڈہرکی/ نوکوٹ/ چمبڑ(نامہ نگاران) سجاول، ڈگری، ٹنڈو محمد خان سمیت دیگر شہروں میں طوفانی بارش سے نظام زندگی درہم برہم ہو گیا جبکہ بجلی کے طویل بریک ڈاؤن سے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔ بارش کا پانی نشیبی علاقوں کے مکانوں اور دکانوں میں داخل، ہر طرف پانی کے تالاب ہی تالاب بن کر رہ گئے۔ تفصیلات کے مطابق موسلا دھار طوفانی بارش کی وجہ سے ہر طرف جل تھل ہو گیا۔ جس کی وجہ سے مجموعی طور پر نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا بارش کی پہلی بوند پڑتے ہی بجلی کا بھی طویل بریک ڈاؤن ہو گیا جس سے لوگوں کی پریشانیوں میں شدید اضافہ ہو گیاموسمیاتی تبدیلی کی لہر نے نظام زندگی کو پاکستان بھر کی طرح ڈہرکی سمیت ضلع بھر کے بیشتر علاقوں کو بھی جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ بارش کا پانی نشیبی علاقوں کے مکانوں اور دکانوں میں داخل ہو گیا اور ہر طرف پانی کے تالاب ہی تالاب بن کر رہ گئے ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو مجموعی طور پر شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نوکوٹ محکمہ آبپاشی سندھ کے ٹیل کے سب ڈویژن نوکوٹ میں گزشتہ برس پانی کے شدید بحران کے بعد حالیہ بارانِ رحمت نے کاشتکاروں کے چہروں پر خوشی لوٹا دی۔ نوکوٹ و نواحی علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کے باعث خریف کی فصلوں کی بہتر پیداوار کی توقع ہے جبکہ ربیع کی بوائی کے لیے زمین بھی زرخیز اور تیار ہو جائے گی۔ دوسری جانب محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کی ہے کہ آئندہ ایک ہفتے تک وقفے وقفے سے اس علاقے میں مزید موسلا دھار بارشیں ہونے کا امکان ہے۔ چمبڑ سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گرد و نواح میں موسلا دھار بارش کے نتیجے میں شہر کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ مین روڈ پر پانی جمع ہونے سے متعدد گاڑیاں بند ہوگئی جس کے باعث مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ کھوہ محلہ، کھڈ محلہ، کاٹن فیکٹری محلہ زیر آب آگئے۔ جس کے باعث ان علاقوں میں آمدورفت متاثر ہو گئی۔ شدید بارش کے باعث بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔ سجاول سے نامہ نگار کے مطابق گزشتہ روز وقفے وقفے سے ہونے والی بارش شہریوں کے چہروں پر خوشی لے آئی۔ تین روز سے جاری شدید گرمی اور حبس کا زور ٹوٹنے کے بعد لوگوں نے سکون کا سانس لیا۔ جبکہ بارش کے باعث شہر کی سڑکوں اور نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔