اسلام آباد (خبر نگار) اسلام آباد ہائیکورٹ نے منگل کو بیٹریاں بنانے والی ایک معروف کمپنی کے مبینہ اربوں روپے کے ٹیکس فراڈ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ گزشتہ روز جسٹس بابر ستار نے ایف بی آر کی جانب سے کمپنی کے دفاتر پر چھاپے کے بعد شروع کی گئی کارروائی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت مکمل کی۔ اس موقع پر ایف بی آر کے وکیل چوہدری احتشام نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ معاملہ محض ٹیکس چوری کا نہیں بلکہ فراڈ کا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر چالان پہلے ہی ٹرائل کورٹ میں جمع کرایا جا چکا ہے مگر عدالت عالیہ کے حکم امتناع کی وجہ سے وہاں کارروائی رکی ہوئی ہے۔ جسٹس ستار نے ریمارکس دئیے کہ حالیہ نوٹیفکیشن کے مطابق ٹیکس سے متعلق مقدمات ڈویژن بنچ میں سنے جائیں گے، اس لئے وہ بطور سنگل بنچ سماعت جاری نہیں رکھ سکتے۔ تاہم درخواست گزار کمپنی کے وکیل سینیٹر فروغ نسیم نے کہا کہ چونکہ کیس جزوی طور پر پہلے ہی سنا جا چکا ہے، اس لئے سنگل بنچ اسے سننے کا اختیار رکھتا ہے۔