• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاپتہ بھائی اور کزن کو عدالت میں پیش کیا جائے، ہمشیرہ صغیر بلوچ

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)مبینہ طور پر لاپتہ صغیر احمد کی ہمشیرہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کے بھائی اور کزن کو 11 جون کی شب اورماڑہ سے مبینہ طور پر لاپتہ کیا گیا ، انہیں فوری طور پر عدالت میں پیش کیا جائے بصورت دیگر کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج ، ڈی آفس آواران کے سامنے دھرنا دیں گے پھر بھی انصاف نہ ملا تو ہوشاب روڈ کو بند کرکے احتجاج کریں گے ۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ 11 جون 2025 کی شب ان کے بھائی صغیر احمد اور کزن اقرار بلوچ کو اورماڑہ سے مبینہ طور پر جبری طور پر لاپتہ کیا گیا ، ان کی گمشدگی کو63روز سے زائد کا عرصہ گزر چکا تا حال ان کی کسی تھانے میں رپورٹ درج نہیں ہوئی اور نہ ہی ہمیں ان کے بارئے میں کوئی معلومات دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ صغیر احمد تعلیم یافتہ نوجوان ہے ، کراچی یونیورسٹی اور سرگودھا یونیورسٹی سے اعلی تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ اپنے علاقے آواران واپس آئے تاکہ اپنے لوگوں کی خدمت کرسکیں لیکن روزگار نہ ملنے پر وہ تربت گئے اور اپنے کزن اقرار بلوچ کے ساتھ محنت مزدوری شروع کی ۔ انہوں نے کہا کہ اقرار بلوچ گردے کے مرض میںمبتلا ہے جس کو علاج کی ضرورت ہے۔
کوئٹہ سے مزید