کراچی(طاہر عزیز۔۔اسٹاف رپورٹر)ملیر ایکسپریس وے(شاہراہ بھٹو)کو ڈیفنس،کورنگی کراسنگ اور قیوم آبادسے ملانے کے لئے مختلف لوپ اور انڈر پاس تعمیر کرنےکا ٹینڈر نہ کھل سکا یہ ٹینڈر گزشتہ ماہ 24جولائی کو کھلنا تھا تاہم اس سے قبل ہی ایک کمپنی نے دوسری کمپنی کے تیکنیکی طور پر کوالیفائی کرنے کو کو چیلنج کرتے ہو ئے ہائیکورٹ سے حکم امتناع حاصل کر لیا اور ٹینڈر کا پروسس فی الحال تعطل کا شکار ہو گیا جس سے یہ منصوبہ تاخیر کا شکار ہو گیا ہے واضح رہےحکومت سندھ ملیر ایکسپریس وے کو ڈیفنس کے راستے بندرگاہ تک تعمیر توسیع دینے کا اعلان کر چکی ہےتاہم فی الحال ملیر ایکسپریس وے کا قیوم آباد چورنگی کے قریب جا کر اختتام ہو جاتا ہےاور قیوم آباد چورنگی پر ٹریفک کا دباو بہت زیادہ ہونے پر حکومت سندھ نےملیر ندی کے ساتھ ڈیفنس جانے والی دو رویہ سڑک،کورنگی کراسنگ اور قیوم آباد چورنگی جانے اور آنے والوں کے مختلف لوپ اورا نڈرپاس تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا تھااس منصوبے کی کاسٹ کا تخمینہ ایک ارب80کروڑ روپے لگایا ہے۔