کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)قلعہ عبداللہ کے رہائشی ڈاکٹر مصطفیٰ خان نے کہا ہے کہ ہم بھائیوں کے درمیان جائیداد کے بٹوارے پر تنازعہ چل رہا ہے اور ہمیں ہمارے حق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم 7 بھائی ہیں 2020ء میں ہماری جائیداد کی تقسیم جرگہ کے ذریعے کی گئی ، جرگہ ممبران کو جائیداد کے حوالے سے لسٹ دی گئی جس میں تمام تفصیلات موجود تھیں ، ہم حاجی ولی محمد کے پاس ثبوت لے کر گئے اور انہوں نے ہمارئے 5 بھائیوں سے درخواست کی کہ آپ بھائیوں کا حق ہے عباس علی اور ڈاکٹر مصطفیٰ کو ان حق دو جس پر بھائیوں نے صاف انکار کیا ۔ جرگہ ممبران نے لسٹ کے بارے میں تسلی کی اور ہمارا راضی نامہ کرایا لیکن راضی نامے میں شواہد دینے کے بعد جائیداد کی تقسیم 7 بھائیوں میں برابر کرنے کے فیصلے پر عمل نہیں کیا جارہا جس سے ہمیں ہمارے حق سے محروم رکھا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے جائیداد کے شواہد موجود ہیں یہ جائیداد ہمارئے والد نے خریدی والد کے انتقال کے بعد 25 اگست 2020ء کو ہم نے بذریعہ اخبار جائیداد کی خرید و فروخت پر پابندی کا اشتہار بھی شائع کرایا 2020ء کے فیصلے دوران چشمہ اچوزئی میں تین ایکڑ زمین سے ایک ایکڑ 30 ستمبر 2020ء کو اقبال نے عزیز نامی شخص کو فروخت کی 2 ایکڑ زمین باقی ہے انہوں نے کہا کہ اقبال نے جرگہ میں مبینہ طور پر ایک گواہ پیش کیا جس نے غلط بیان دیا ہم میڈیا کے توسط سے مذکورہ گواہ سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ جائیداد کے جھگڑے سے دور رہیں تاکہ کوئی بدمزگی پیدا نہ ہو۔