• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی حملوں میں 51 فلسطینی شہید، بھوک نے انسانی بحران خوفناک بنادیا، مزید 8 اموات

کراچی (نیوز ڈیسک) غزہ میں اسرائیلی جارحیت اور بھوک و قحط نے انسانی بحران کو خوفناک حد تک بڑھا دیا ہے۔ 

طبی ذرائع کے مطابق تازہ فضائی و زمینی حملوں میں کم از کم 51فلسطینی شہید ہوئے جن میں 16امداد کے منتظر افراد بھی شامل تھے جبکہ خان یونس کے قریب بے گھر خاندانوں کے خیموں پر گولہ باری سے 6 بچوں سمیت 16 افراد شہید ہوئے۔ 

دوسری جانب غذائی قلت اور قحط کے باعث مزید 8 فلسطینی بشمول دو بچے، جان کی بازی ہار گئے جس سے بھوک سے اموات کی تعداد 281 تک پہنچ گئی ہے۔ 

وزارت صحت کے مطابق اب تک 114بچے بھوک سے دم توڑ چکے ہیں اور قحط خیموں و اسپتالوں کو روزانہ المیے میں بدل رہا ہے۔ 

اقوام متحدہ نے پہلی بار مشرق وسطیٰ میں غزہ کو باضابطہ طور پر قحط زدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانچ لاکھ سے زائد افراد تباہ کن بھوک کا سامنا کر رہے ہیں جو ستمبر کے آخر تک چھ لاکھ سے تجاوز کر سکتے ہیں۔ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اسے’انسانی ساختہ سانحہ‘ قرار دیا اور اسرائیل پر امدادی ترسیل میں منظم رکاوٹ ڈالنے کا الزام لگایا۔ 

فلسطینی وزارت صحت کے مطابق بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے جو نسل کشی کے دیگر پہلوؤں جیسے اجتماعی قتل عام اور صحت کے ڈھانچے کی تباہی کا حصہ ہے۔ 

فلسطینی وزارت صحت نے مزید بتایا کہ27 مئی سے اسرائیل کے نافذ کردہ ’غزہ ہیومنیٹیرین فاؤنڈیشن‘ نظام کے تحت اب تک 2,076 فلسطینی شہید اور 15,300 زخمی ہو چکے ہیں۔

دنیا بھر سے سے مزید