• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مسلسل تاخیر کا شکار کریم آباد انڈر پاس میں بارش کا پانی بھر گیا

کراچی (افضل ندیم ڈوگر) افتتاح کی کئی تاریخیں گذرنے کے بعد بھی تکمیل میں مسلسل تاخیر کا شکار کراچی کے کریم آباد انڈر پاس میں حالیہ بارشوں سے پانی بھرگیا ہے جس سے منصوبے کے ٹھیکیدار کو مزید تاخیر ایک بڑا اور معقول بہانا مل گیا ہے۔ مستقبل قریب میں اس کے افتتاع کا معاملہ کھٹائی میں پڑتا دکھائی دیتا ہے۔ ترجمان سندھ حکومت کے مطابق برساتی پانی نکالنے کا کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کر دیا گیا ہے اور ہر ممکن کوشش جاری ہے کہ کریم آباد انڈر پاس کو جلد از جلد تکمیل تک پہنچایا جائے۔ اب اس کام کی نگرانی یومیہ بنیادوں پر کی جائے گی۔ اس نمائندے نے معائنہ کیا تو انڈر پاس سے برساتی پانی نکالنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام نہیں کیا جارہا تھا بلکہ پانی نکالنے کیلئے لگائے گئے پمپ بند پڑے تھے۔ کریم آباد انڈر پاس پر اپریل 2023 میں ایک ارب 35 کروڑ روپے کی لاگت سے کام شروع ہوا تھا جو مسلسل تاخیر کی وجہ سے بڑھ کر 3 ارب 80 لاکھ روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ کام کی تکمیل کیلئے اپریل 2025 تک کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی بعد ازاں اگست میں افتتاح کا کہا گیا اور پھر حالیہ دنوں میں 30 ستمبر کو اسے ٹریفک کیلئے کھولے جانے کا اعلان سامنے آیا مگر تاحال اس کے ایک ٹریک کی کھدائی کا کام ہی مکمل نہیں ہوا۔ کام کی سست رفتاری کے حساب سے اندازہ لگائیں تو یہ کام اگلے سال کے 30 ستمبر تک ممکن ہوسکے گا۔ علاقہ مکینوں کے مطابق کام کی سست روی اور اب پانی بھر جانے سے صورتحال مزید تاخیر کا شکار نظر ارہی ہے دکانداروں کے مطابق گزشتہ دو سال سے منی بازار مارکیٹ اور اطراف کی مارکیٹوں میں کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔ راستے اور پارکنگ نہ ہونے کی وجہ سے شہری خریداری کے لیے پہنچ ہی نہیں سکتے جبکہ انڈر پاس کی تعمیر کی وجہ سے 2 گیس اسٹیشن اور دیگر درجنوں مارکیٹیں اور دکانیں بند ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ ان کے لیے دکانوں کے کرائے اور بجلی کے بل پورا کرنا مشکل ہو گیا ہے اور کئی لوگ کام چھوڑ کر جا چکے ہیں۔
اہم خبریں سے مزید