کراچی (محمد منصف،اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی اردو یونیورسٹی کے دو سینئر اساتذہ، پروفیسر ڈاکٹر مہ جبین (سابق ڈین فیکلٹی آف فارمیسی) اور ڈاکٹر شاہین عباس (چیئرپرسن و ایسوسی ایٹ پروفیسر، شعبہ ریاضیاتی علوم) کے حق میں عبوری ریلیف دیتے ہوئے اُن کے عہدے اور سلیکشن بورڈ ختم کرنے کا سینیٹ کا فیصلہ معطل کر دیا ہے۔ عدالت عالیہ نے آئینی درخواستوں کی سماعت کے بعد اپنے حکم میں کہا کہ معاملہ دوبارہ غور کے لئے جامعہ کی سینیٹ کو بھیجا جائے جہاں دونوں اساتذہ کے سروس ریکارڈ کا ازسرنو جائزہ لیا جائے اور جائزے کے دوران سپریم کورٹ کے فیصلوں کو مدنظر رکھا جائے اور فیصلے سے قبل دونوں اساتذہ کو ذاتی سماعت کا مکمل موقع فراہم کیا جائے۔ مزید برآں عدالت نے حکم دیا کہ سینیٹ کی 49ویں میٹنگ میں لیے گئے وہ فیصلے جن کے تحت دونوں اساتذہ کے سلیکشن بورڈ اور عہدوں کو کالعدم قرار دیا گیا تھا سینیٹ کے نئے اور حتمی فیصلے تک معطل رہیں گے۔ اس فیصلے کے نتیجے میں ڈاکٹر مہ جبین اپنی سابقہ حیثیت پروفیسر/ڈین فیکلٹی آف فارمیسی اور ڈاکٹر شاہین عباس اپنی سابقہ حیثیت ایسوسی ایٹ پروفیسر و چیئرپرسن شعبہ ریاضیاتی علوم پر برقرار رہیں گی، جب تک کہ سینیٹ تین ماہ میں حتمی فیصلہ نہ کر دے۔ واضع رہے کہ سینٹ کے 49 ویں اجلاس کے منٹس میں ٹمپپرنگ کے الزام میں سینٹ کے آٹھ اراکین نے میں شامل قائمقام رجسٹرار محمد صدیق کے خلاف وائس چانسلر کو خط لکھ کر منٹس میں ٹمپرنگ کا الزام عاد کیا گیا تھا۔ دونوں متاثرہ پروفیسرز کی جانب سے وائس چانسلر کو عدالتی فیصلہ کے مطابق سینٹ کا اجلاس اور فوری تنخواہ و الاونسسز جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔