• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ملک کی پوری اکانومی کو کیش لیس بنانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، وزیراعظم

اسلام آباد( نیوز رپورٹر)وزیراعظم شہباز شریف نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے تحت ڈیجیٹل والٹس کے قیام کو اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی پوری اکانومی کو کیش لیس اکانومی بنانے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، کیش لیس معیشت سے کرپشن اور استحصال کا خاتمہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو بی آئی ایس پی کے تحت مستحقین کے لئے ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹس کے قیام اور مفت موبائل سمز کی فراہمی کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ بی آئی ایس پی میں جدت شہید بے نظیر بھٹو کے وژن کی عکاس ہے، بی آئی ایس پی ملک سے غربت اور بیروزگاری کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے بی آئی ایس پی کو کامیاب پروگرام بنانے میں سینیٹر روبینہ خالد اور سیکرٹری بی آئی ایس پی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل والٹس کے قیام اور مفت موبائل سمز کی فراہمی کے لئے متعلقہ بینکوں، نادرا، آئی ٹی حکام اور بین الاقوامی شراکت داروں نے جو کاوشیں کیں وہ لائق تحسین ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اس پروگرام کے اجراء سے شفاف طریقہ کار کے ذریعے کم سے کم وقت اور قطاروں میں لگنے کی زحمت اٹھائے بغیر مستحقین کو گھر بیٹھے رقم کی ادائیگی ممکن ہو سکے گی، بی آئی ایس پی صحیح معنوں میں غربت اور بیروزگاری کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کیش لیس معیشت کے حوالے سے ہر ماہ دو بار خود اجلاس کی صدارت کرکے اقدامات کا جائزہ لے رہا ہوں، انہوں نے ہدایت کی کہ بی آئی ایس پی کے مستحقین کے لئے تعلیم اور صحت سے متعلق اقدامات کو 4 ماہ میں مکمل کیا جائے، بچوں کی لازمی تعلیم اور حفاظتی ٹیکے بی آئی ایس پی کے مستحقین کے لئے لازمی شرط قرار دی جائے۔ قبل ازیں وزیراعظم نے اس پروگرام کا کمپیوٹرائزڈ افتتاح کیا۔ چیئرپرسن بی آئی ایس پی سینیٹر روبینہ خالد نے کہا کہ یہ پروگرام کیش لیس معیشت کی جانب اہم قدم اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے وژن کا عکاس ہے، اس پروگرام کا مقصد خواتین کو بااختیار بنا کر قومی ترقی کی دوڑ میں شامل کرنا ہے،سیکرٹری بی آئی ایس پی عامر احمد علی نے کہا کہ اس نظام کے اجراء سے ملک بھر میں ایک کروڑ مستحق خواتین کے ڈیجیٹل والٹس ان کے شناختی کارڈ نمبر پر قائم کئے جا رہے ہیں، دوسرے مرحلے میں ایک کروڑ موبائل فون سمز کا اجراء ہوگا، حیدر آباد، سکھر اور رحیم یار خان سے سمز کی تقسیم کا آغاز کیا جا رہا ہے، مستحقین کو ڈیجیٹل والٹس کے قیام سے لمبی قطاروں، کٹوتیوں، استحصال اور کرپشن کی شکایات سے نجات ملے گی اور انہیں امداد کی رقم ان کے اکاؤنٹس میں براہ راست فراہم کی جائے گی۔
اہم خبریں سے مزید