• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بیوریجز انڈسٹریز ایسوسی ایشن کا سیمپل ٹیسٹنگ چارجز ختم کرنے کا مطالبہ

پشاور (جنگ نیوز) بیوریجز انڈسٹریز ایسوسی ایشن (بی آئی اے) نے خیبر پختونخوا فوڈ سیفٹی اینڈ حلال فوڈ اتھارٹی کی نئی پالیسی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے کہ اس کے تحت انڈسٹریز سے سہ ماہی بنیادوں پر سیمپل لئے جا رہے ہیں جبکہ ان ٹیسٹوں کے تمام اخراجات بھی صنعتوں پر ڈال دیئے گئے ہیں۔جاری پریس ریلیز میں ایسوسی ایشن کے صدرفیصل شاہ صافی اور جنرل سیکرٹری خورشید عالم نے کہا کہ یہ اقدام بیوریج انڈسٹری پر غیر ضروری مالی بوجھ ڈال رہا ہے جو پہلے ہی بڑھتی ہوئی پیداواری لاگت اور مشکل حالات سے دوچار ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ ماضی میں پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی (PSQCA) ہماری ریگولیٹری باڈی تھی اور اس نظام کے تحت پانی کے معیار کے سہ ماہی ٹیسٹ باقاعدگی سے کئے جاتے تھے لیکن اس کے چارجز صنعتوں سے وصول نہیں کئے جاتے تھے بلکہ صرف اس وقت ادائیگی کرنا پڑتی تھی جب کوئی فیکٹری اپنی مرضی سے ٹیسٹ کرواتی، جو اس وقت 4700 روپے فی ٹیسٹ ہے۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کے پی حلال فوڈ اتھارٹی نے اب سہ ماہی ٹیسٹ کے تمام اخراجات صنعتوں پر ڈال دیئے ہیں جس سے یہ عمل نہ صرف غیر منصفانہ بلکہ ماضی کے مستند ریگولیٹری طریقہ کار کے بھی خلاف ہے۔انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بار بار درخواستوں کے باوجود کوئی ادارہ اس سنگین مسئلے کو حل کرنے کے لئے تیار نہیں جس سے بیوریج مینوفیکچررز سخت مشکلات کا شکار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بیوریجز انڈسٹریز ایسوسی ایشن خیبر پختونخوا حکومت اور سیکرٹری فوڈ ڈیپارٹمنٹ سے پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر مداخلت کر کے کے پی حلال فوڈ اتھارٹی کو یہ غیر منصفانہ چارجز واپس لینے کی ہدایت کی جائے اور پی ایس کیو سی اے کے سابقہ طریقہ کار کو بحال کیا جائے کیونکہ یہ صرف انڈسٹری کا مسئلہ نہیں بلکہ منصفانہ ریگولیشن اور کاروباری پائیداری کا معاملہ ہے۔
پشاور سے مزید