پشاور(خصوصی نامہ نگار) خیبر پختونخوا انفارمیشن کمیشن میں انفارمیشن کمشنرز محمد ارشاد اور ارشد احمد نے شہریوں کی شکایات کی سماعت کی جس میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی، محکمہ بلدیات اور محکمہ زراعت سمیت مختلف سرکاری اداروں کے آفیسرز کمیشن میں پیش ہوئے۔ ایجوکیشن فاؤنڈیشن، سی اینڈ ڈبلیو چارسدہ، ڈی ای او (میل) خیبر، اور ٹی ایم اے مہمند نے شہریوں کو مطلوبہ معلومات فراہم کر دیں جبکہ ڈی پی او خیبر، میٹرو پولیٹن (ویسٹ) پشاور، باچا خان یونیورسٹی چارسدہ، خیبر میڈیکل یونیورسٹی اور سی اینڈ ڈبلیو صوابی نے معلومات کی فراہمی کیلئے 5 دن کا وقت مانگ لیا۔ ضلع مہمند کے رہائشی محمد طارق نے ٹی ایم اے اپر مہمند سے سال 2022 تا 2024 کے ریونیو، اخراجات، ملازمین کی تعداد، گاڑیوں اور مشینری سے متعلق معلومات مانگی تھیں، جس کی سماعت میں ادارے کے پبلک انفارمیشن آفیسر نے معلومات کمیشن کو فراہم کر دیں۔ ۔ اس کے علاوہ دیگر کیسز میں کمیشن نے باچا خان یونیورسٹی چارسدہ، خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور اور میٹرو پولیٹن (ویسٹ) پشاور کو معلومات کی فراہمی کیلئے 5، 5 دن کا وقت دے دیا۔ جن میں محمد ذیشان نامی شہری نے کے ایم یو سے ایک پوسٹ پر بھرتی سے متعلق معلومات، انعام اللہ خان نے میٹرو پولیٹن سے ایک پلاٹ کا ریکارڈ جبکہ محمد شکیل نے باچا خان یونیورسٹی سے ایک میٹنگ کے منٹس مانگی تھیں جبکہ ایک اور کیس میں کمیشن نے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے سیکشن آفیسر اسٹیبلشمنٹ اور ڈی جی ہیلتھ سروسز کے پی آئی او کو اگلی سماعت میں طلب کرنے کا فیصلہ کیا۔