• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم شہباز اقوام متحدہ میں ماحولیاتی تبدیلی سے بارش اور سیلاب سے تباہی کے بارے میں عالمی برادری کو آگاہ کرینگے

اقوام متحدہ (عظیم ایم میاں) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80؍ ویں سالانہ اجلاس سے 100؍ سے زائد ممالک کے سربراہان مملکت اور 45؍ سے زائد سربراہان حکومت خطاب کرینگے جن میں امریکی صدر ٹرمپ، یوکرین کے صدر زیلنسکی اور ترکی کے رجب اردگان بھی شامل ہیں جبکہ سربراہان حکومت میں وزیراعظم شہباز شریف، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی، اسرائیل کے و زیراعظم نیتن یاہو، کینیڈین وزیراعظم مارک کرنی، بنگلہ دیش کے محمد یونس بھی شامل ہیں۔ گو کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے مقررین کے خطاب کی تاریخ اور نمبر کا حتمی ہونا باقی ہے۔ تاہم موجودہ غیر حتمی فہرست کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف، بھارت کے نریندر مودی، بنگلہ دیش کے محمد یونس، بھوٹان اور نیپال کے سربراہان حکومت 26؍ ستمبر کو جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے والے 37؍ مقررین میںشامل ہیں۔26؍ ستمبر کا آغاز اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی تقریر سے ہوگا جبکہ چین کے سربراہ حکومت اور برطانوی وزیراعظم کی تقریر کے بعد چھٹے مقرر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ہونگے جبکہ جاپان، اٹلی اور نیپال کے سربراہان حکومت کے بعد پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف 15؍ ویں مقرر ہوں گے۔ اس بات کا چرچا ہے کہ گزشتہ مئی کی چار روزہ پاک بھارت جنگ اور بھارت کی انڈس واٹر عالمی معاہدہ کی خلاف ورزی سے کشیدہ صورتحال کے بعد ان دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب سے کیا ماحول پیدا ہوگا؟ تاہم پاکستان کے لئے یہ موقع اور وقت کی مہلت ہوگی کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف اگر بھارت الزامات اور زہر افشانی کرے تو اس روز کے 15؍ ویں مقرر کے طور پر وہ نریندر مودی کی تقریر کا موثر جواب اپنے خطاب میں ہی شامل کرسکیں تاہم حق جواب دہی کے اصول کے تحت پاکستان اور بھارت میں جوابی تقریروں کا ایک نمایاں اور طویل ریکارڈ ہے۔ جنرل اسمبلی میں پاکستان کے لئے ایک اور بہتر صورتحال بنگلہ دیش، پاکستان تعلقات میں بہتری سے پیدا ہوگئی ہے ماضی میں حسینہ واجد بھی بھارت کی شہ پر ہدایات کے مطابق اپنے خطاب میں پاکستان کے خلاف منفی مطالبات اور الزامات کا ذکر کرنے کی حکمت عملی پر عمل کرتی تھیں۔ 26؍ ستمبر کو صبح کے سیشن میں 19؍ویں مقرر بنگلہ دیش کی حکومت کے سربراہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی جانب سے ایسی مخالفانہ صورتحال کا امکان بھی نظر نہیں آتا۔
اہم خبریں سے مزید