کراچی( ثاقب صغیر )شہر میں ملزمان پولیس وردی کے استعمال کے ساتھ واردات کے دوران شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنا کر ان کی تضحیک بھی کرنے لگے۔گذشتہ روز تیموریہ تھانے کی حدود میں پولیس وردیوں میں ملبوس4ملزمان نے شہری سے قیمتی گاڑی چھینی اور فرار ہو گئے۔ملزمان شہری کو ایک گھنٹے کے بعد گاڑی سے اتار کر فرار ہوگئے ۔متاثرہ شہری کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ۔ ویڈیو میں متاثرہ شہری اشرف نے بتایا کہ رینٹ اے کار میں بطور ڈرائیور ملازمت کرتا ہوں ۔ پیر اور منگل کی درمیانی شب میں نے گلستان سوسائٹی پر ایک مولانا صاحب کو اتارا اور اس کے بعد رینٹ کے کار کے شوروم کی جانب جارہا تھا کہ ناگن چورنگی سے سخی حسن کی طرف مڑا تھا کہ کرولا کار میں سوار چار ملزمان جو پولیس وردی میں ملبوس تھے نے مجھے اسلحہ دکھا کر روک لیا اور مجھے فارچیونرBG-8089 سے اتار کر اپنی کرولا کار میں ڈال دیا اور ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک مجھے اپنی کار میں گھماتے رہے۔ مجھے کہا گیا کہ تم جو گاڑی چلا رہے ہو اس گاڑی کی ویریفکیشن کررہے ہیں۔ ملزمان نے میری آنکھوں پر پٹیاں باندھ دی تھیں۔ متاثرہ شہری کے مطابق ملزمان نے مجھ پر تشدد بھی کیا۔ ملزمان نے گاڑی کا سینسر بھی میری جیب سے نکال لیا اور ساتھ لے گئے۔ ملزمان مجھے یوسف پلازہ کے قریب شیل پمپ کے پاس چھوڑ گئے۔ مجھے ملزمان نے میرا موبائل فون دیا جو فلائٹ موڈ پر تھا میں نے فوری طور پر اپنے شو روم کے اونر علی بھائی کو اطلاع دی جس پر انہوں نے مجھے کہا کہ میں تمھیں لینے آرہاہوں۔ واردات میں ملوث ملزمان کا تاحال سراغ نہیں لگایا جا سکا ہے۔ گذشتہ روز ہی رضویہ تھانے کی حدود میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مسلح ملزمان نے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ایک نوجوان شہری کو مرغا بنا دیا۔ رضویہ سوسائٹی تھانے کی حدود گلبہار نمبر ایک میں ڈکیتی کی واردات کے دوران شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور ایک نوجوان شہری کو مرغا بنانے کے واقعہ میں ملوث گرفتار ملزم کاشف ولد کریم سعید کا کرمنل ریکارڈ بھی سامنے آیا ہے۔ گرفتار ملزم کے خلاف عزیز آباد، منگھوپیر، شاہراہ نورجہاں اور اورنگی ٹاؤن تھانوں میں ڈکیتی، غیر قانونی اسلحہ، منشیات، پولیس مقابلے سمیت دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج ہیں۔ ملزم نے بتایا کہ وہ شراب کے نشے میں تھا اور واپسی پر نشے کی حالت میں ہونے کی وجہ سے اسکا دوستوں سے جھگڑا ہوا اور اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا۔ اسی دوران انہوں نے موٹرسائیکل سوار نوجوانوں سے ان کا موبائل فون اور موٹرسائیکل چھینی اور انھیں تشدد کانشانہ بھی بنایا اور ایک نوجوان کو مرغا بھی بنایا۔ ملزمان کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنانے اور مرغا بنائے جانے والے نوجوان نے بتایا کہ وہ سوفٹ ویئر ہاؤس میں ملازمت کرتا ہے۔ منگل کی علی الصبح وہ اپنے چھوٹے بھائی کے ہمراہ گھر سے ادویات خریدینے کے لیے گولیمار جا رہا تھا کہ گلبہار نمبر ایک کے قریب ناکہ لگانے ملزمان نے اسے روکا اور تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔ ملزمان نے اس کا موبائل فون، 8ہزار روپے نقد رقم اور اس کی موٹر سائیکل چھین لی، تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ایک ملزم نے اسے مرغا بھی بنایا اور اسے لاتیں بھی ماریں جو اسے پسلیوں پر لگیں۔ واردات کے دوران اس کا چھوٹا بھائی وہاں سے بھاگ جانے میں کامیاب ہو گیا۔ متاثرہ نوجوان نے بتایا کہ واردات کے دوران موٹرسائیکل بند ہونے پر ملزمان اس کی موٹرسائیکل کچھ فاصلے پر پھینک کر فرارہوگئے تھے جبکہ ملزمان اس کا موبائل فون اور 8ہزار روپے کی نقد رقم چھین کر فرار ہوئے، متاثرہ نوجوان نے بتایا کہ ملزمان نے گزرنے والے اور شہریوں سے بھی لوٹ مار کی اور تقریبا15 سے25 منٹ تک ملزمان کھلے عام واردات کرتے رہے۔ اسی طرح گزشتہ روز الفلاح تھانے کی حدود میں مسلح ملزمان نے گھر کے باہر فیملی کو لوٹ لیا۔ واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے۔ الفلاح رفاع عام سوسائٹی کے رہائشی راحت شیخ بچے کو اسکول چھوڑ کر واپس آئے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار شلوار قمیض میں ملبوس دو ملزمان نے راحت شیخ اور ان کی اہلیہ سے 2موبائل فون اور نقد رقم چھین لی۔ ملزمان واردات کے بعد اطمینان سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزمان کے چہرے بھی واضح ہیں۔ ایک اور واقعہ میں بلدیہ ٹاؤن میں مسلح ڈاکو نے معمر خاتون کو لوٹ لیا۔ موٹر سائیکل سوار ملزم گلی میں موجود خاتون سے سونے کی بالیاں کان سے زبردستی چھین کر فرار ہو گیا۔ وردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی ہے۔ فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون گلی سے گزر رہی ہوتی ہے کہ موٹر سائیکل پر سوار ملزم آجاتا ہے۔ خاتون ملزم کو دیکھ کر ڈر جاتی ہیں۔ ملزم موٹر سائیکل سے اتر کر خاتون کے پاس جاتا ہے، خاتون ملزم کو روکنے کی کوشش کرتی ہیں۔ ملزم زبردستی خاتون کے کانوں سے بالیاں اتارتا ہے۔ خاتون ملزم کو جاتے ہوئے مارنے کی بھی کوشش کرتی ہے تاہم ملزم واردات کے بعد موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو جاتا ہے۔