اسلام آباد(صالح ظافر) بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی نے بدھ کے روز انکشاف کیا کہ بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے مئی میں پاکستان کے ساتھ فوجی تصادم محض پانچ گھنٹے میں ختم کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی، جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں فون کرکے 24 گھنٹوں کے اندر لڑائی بند کرنے کا حکم دیا تھا۔اگر پاکستان کے ساتھ جنگ میں بھارت کا پلڑا بھاری تھا تو 24گھنٹے کی مہلت تھی ۔ یہ انکشاف انہوں نے بہار کے مظفرپور ضلع میں منعقدہ "ووٹر رائٹ" ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا: "آپ جانتے ہیں ٹرمپ نے آج کیا کہا؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ کشیدگی کے عروج پر انہوں نے مودی کو فون کیا اور سختی سے کہا کہ لڑائی 24 گھنٹوں میں ختم کرو۔ اور مودی نے فوراً مان لیا۔ انہیں 24 گھنٹے دیے گئے تھے، لیکن مودی نے صرف پانچ گھنٹوں میں حکم پر عمل کر دیا۔"امریکی صدر مسلسل یہ دعویٰ کرتے آ رہے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری طاقتوں کا یہ ٹکراؤ ان کی "مداخلت" سے رکا تھا، لیکن مودی حکومت نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ مرکز میں قائم حکومت کا اصرار ہے کہ مئی میں پاکستان اور بھارت کے درمیان فوجی کارروائیاں دونوں ملکوں کی افواج کے براہِ راست مذاکرات کے بعد بند ہوئیں۔راہول گاندھی نے بھارتی میڈیا پر سخت تنقید کی اور کہا: "میڈیا آپ کو یہ نہیں دکھائے گا کہ ٹرمپ نے کیا کہا، کیونکہ میڈیا کو صرف مودی اور اس کے دوست سرمایہ داروں کی پروا ہے، میری، اسٹالن یا تیجسوی (ان کے اتحادی رہنما) جیسے لوگوں کی نہیں۔" کانگریس لیڈر، جو بہار میں ووٹر لسٹوں میں خصوصی نظرثانی کے خلاف اپنی دو ہفتے کی یاترا کے آخری تین دنوں میں ہیں، نے عہد کیا: "میرے پاس بہت سے ثبوت ہیں کہ ووٹ بی جے پی کے فائدے کے لیے چرائے گئے ہیں۔