• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی کوریا: اسکولوں میں موبائل فونز کے استعمال پر پابندی عائد

جنوبی کوریا نے طلبہ کے موبائل فونز کے استعمال پر پابندی عائد کردی، جو آئندہ سال مارچ سے نافذ العمل ہوگی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کوریا نے اسکول کے کلاس رومز میں موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کردی۔

نوجوانوں میں سوشل میڈیا کے بڑھتے ہوئے استعمال اور اس کے اثرات کے سبب جنوبی کوریا نے بدھ کو ملک بھر میں اسکول کے کلاس رومز میں موبائل فون اور دیگر ڈیجیٹل آلات کے استعمال پر پابندی لگانے کے لیے بل منظور کیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق طلبہ پر عائد پابندی پر اگلے سال مارچ سے عمل درآمد کیا جائے گا۔

جنوبی کوریا کی 163 اراکین پر مشتمل پارلیمان میں اس قانون کے حق میں 115 ووٹ ڈالے گئے۔

جنوبی کوریا کے بیشتر اسکولوں نے اپنی جانب سے اسمارٹ فونز کے استعمال پر مختلف پابندیاں عائد کی ہوئی ہیں، مگر اس قانون کے تحت اس پابندی کا اطلاق ملک گیر سطح پر ہوگا۔

اراکین پارلیمان، والدین اور اساتذہ کے مطابق اسمارٹ فون کے استعمال سے طالبعلموں کی تدریسی کارکردگی متاثر ہوتی ہے اور وہ پڑھائی پر توجہ مرکوز نہیں کر پاتے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکہ میں قائم پیو ریسرچ سینٹر کے مطابق ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جنوبی کوریا کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں ڈیجیٹل آلات کا سب سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ جنوبی کوریا میں 99 فیصد افراد آن لائن اور 98 فیصد اسمارٹ فون کے مالک ہیں۔

یہ سروے 2022 اور 2023 میں ان 27 ممالک میں کیا گیا تھا، جہاں موبائل فون کے استعمال کی شرح سب سے زیادہ ہے۔

واضح رہے کہ چین، اٹلی اور نیدرلینڈز بھی ایسے ممالک ہیں جہاں تمام اسکولوں میں فون کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔

اس سے قبل آسٹریلیا نے کم عمر بچوں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کی تھی، جبکہ جولائی میں ایک تحقیق کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہالینڈ کے اسکولوں میں موبائل فونز کے استعمال پر پابندی سے طلبہ کی توجہ میں بہتری آئی ہے۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید