کراچی ( اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی نے کراچی میں وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا اور شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی کراچی دشمنی ، قبضہ مافیا کے مائنڈ سیٹ پر حکومت کررہی ہے ،12ربیع الاول کے بعد حقوق کراچی تحریک کے اگلے مرحلے کا آغاز کریں گے ، پیپلزپارٹی 2009 سے معطل پی ایف سی ایوارڈ جاری کرے۔ تفصیلات کے مطابق امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے تیز ہو تیز ہو جدوجہد تیز ہو کے پرجوش اور فلگ شگاف نعروں کی گونج میں وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنے کے ہزاروں شرکاء سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کی کراچی دشمنی ٗوڈیرانہ،جاگیردارانہ ذہنیت کے ہاتھوں کراچی کو تباہ و برباد اور نوجوانوں کے مستقبل کو تاریک نہیں ہونے دیں گے،کراچی کے عوام کے ساتھ ہیں، ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز و قانونی حقوق کے حصول کے لیے مزاحمت اور جدوجہد جاری رکھیں گے۔12ربیع الاول کے بعد حقوق کراچی تحریک کے اگلے مرحلے کا آغاز کریں گے، منگل 2ستمبر عباسی شہید اسپتال میں ڈاکڑوں کے ہمراہ بھرپور احتجاج کریں گے،دیکھتے ہیں کون ڈاکٹروں کونکالتا ہے،15ستمبر تک گلی محلوں کی سطح پر عوامی کمیٹیاں مکمل کریں گے اور پوری عوامی طاقت کے ساتھ تحریک کو آگے بڑھائیں گے،حق دو کراچی سے شروع ہونے والی تحریک حق دو عوام تحریک پورے پاکستان میں پھیل گئی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پیپلزپارٹی 2009سے تعطل شدہ پی ایف سی ایوارڈ جاری کرے، شہر کی بدترین صورتحال اور انفرا اسٹرکچر کی بحالی کے لیے فوری طور پر کراچی کے لیے500ارب روپے جاری کیے جائیں، ہر ٹاؤن کو کم از کم 2ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج، واٹر کارپوریشن اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے اختیارات ٹاؤن کو منتقل اور پانی کا K-4 منصوبہ مکمل کیا جائے، گرین لائین کا ادھورا منصوبہ و ریڈ لائین پروجیکٹ مکمل اور کراچی میں ٹرانسپورٹ کے سنگین مسئلے کے حل کے لیے 10ہزار بسیں چلائی جائیں۔منعم ظفر خان نے کہاکہ سندھ میں سسٹم کو اکھاڑ کر پھینکنے کی بات کرنے والوں نے سسٹم کو ہی اسلام آباد میں لے جاکر بٹھادیا ہے۔پیپلز پارٹی قبضہ مافیا کی مائنڈ سیٹ پر حکومت کررہی ہے۔ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی اس شہر کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کررہے ہیں۔وفاقی و صوبائی ڈویلپمنٹ فنڈ میں کراچی کا حق تھا۔1360؍ ارب اور ایک ہزار ارب روپے کے فنڈز کرپشن و نااہلی کی نذر ہوگئے،ہم نے شہریوں سے وعدہ کیا تھا کہ ہم تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ہم نے وسائل سے بڑھ کر کام بھی کیا ہے اور ایک ایک روپے کا حساب بھی دیا ہے۔پیپلز پارٹی،ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن نے مل کر کراچی کی ڈیڑھ کروڑ آبادی کم کرکے کراچی کی پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے۔پانی کا منصوبہ K-4جسے 22 سال پہلے مکمل ہونا تھا جو آج تک مکمل نہیں ہوسکا۔انہوں نے کہاکہ کراچی کے ہر علاقے کے رہنے والے لوگ پریشان ہیں۔ملک پر ایسے آسیب کا سایہ ہے جو انسانوں کو ہڑپ کررہا ہے۔ ایسا آسیب ہے جو کرپشن اور لوٹ مار کررہا ہے۔ پیپلز پارٹی کرپشن، نااہلی کا بدترین امتزاج ہے۔ کون لوگ ہیں جو 17 سال سے صوبے پر قابض ہیں۔قابض مئیر میں اتنی اہلیت نہیں کہ وہ شہر کے مسائل ہی اجاگر کرسکیں۔ بارش ہوتی ہے تو شہر کے انڈر پاسز بھر جاتے ہیں۔سارا ریڈ زون بارش میں ڈوب رہا تھا اور قابض مئیر فرما رہے تھے کہ بارش روکے گی تو میں آؤں گا۔ کراچی پورے پاکستان کی معیشت کو چلانے والا شہر ہے۔ صوبے کو 95فیصد بجٹ دیتاہے،انکم ٹیکس کی مد میں 42 فیصد ایکسپورٹ میں 54 فیصد حصہ کراچی شہر کا ہے۔شہر کو ریڈ لائن کے نام پر یونیورسٹی روڈ کو کھود کر ڈال دیا۔ پیپلز پارٹی کی کرپشن کی بھوک ہے جو مٹنے کا نام نہیں لے رہی۔اب تو وہ بھی پریشان ہیں جنہوں نے پیپلز پارٹی کو مسلط کیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے منصوبے شہریوں کے لیے عذاب بن گئے ہیں۔پیپلز پارٹی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کرپشن اور نکاسی آب کو ٹاؤن کے ماتحت کرنے کے لیے تیار نہیں۔پیپلز پارٹی نے کراچی کے تمام اداروں پر قبضہ کرلیا ہے۔پیپلز پارٹی اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں۔احتجاجی دھرنے سے نائب امیر کراچی و اپوزیشن لیڈر کے ایم سی سیف الدین ایڈوکیٹ اور رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق،ڈپٹی سکریٹریزکراچی عبد الرزاق خان، ابن الحسن ہاشمی نے بھی خطاب کیا۔