کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ اور لاپتہ افراد کے لواحقین نے مطالبہ کیا ہےکہ تمام لاپتہ افراد کو فوری طور پر بازیاب ، لاپتہ افراد کے مبینہ ماورائے قانون قتل کا سلسلہ بند کیا جائے ، جن پر الزام ہے انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کرکے قانونی چارہ جوئی کا حق دیا جائے ، جو لاپتہ افراد اس دنیا میں نہیں رہے ان کے لواحقین کو اس بابت معلومات فراہم کی اور مبینہ جبری گمشدگیوں کا مستقل سدباب کیا جائے ۔ یہ بات انہوں نے ہفتہ کو وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے کیمپ میں جبری گمشدگیوں کے متاثرین کے عالمی دن کے موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ۔ نصراللہ بلوچ نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کی وجہ سے ہزاروں خاندان شدید اذیت اور کرب میں مبتلا ہیں ۔ سینکڑوں نوجوان ، بزرگوں کے ساتھ ساتھ خواتین کو بھی چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے لاپتہ کیا گیا ہے ، لاپتہ افراد کو نہ تو عدالت میں پیش کیا جاتا ہے اور نہ ہی ان کے بارے میں کوئی اطلاع دی جاتی ہے ، جس سے پورا خاندان اذیت کا شکار رہتا ہے ۔ آئین پاکستان کا آرٹیکل 9 ہر شہری کو زندگی اور آزادی کا تحفظ دیتا ہے اسی طرح آرٹیکل 10 کے تحت کسی بھی شخص کو حراست میں لیے جانے پر اس کے قانونی حقوق کی پاسداری لازم ہے ۔