کراچی (نیوز ڈیسک) پنجاب میں سیلاب ہزاروں دیہات اور فارمز بہا لے گیا؛ اب یہ تباہی پاکستان کی معیشت کے لیے خطرہ بن گئی ہے۔ پنجاب کے سیلاب میں 2 ہزار گاؤں ڈوب گئے، 20 لاکھ افراد متاثر ہوئے۔ سیلابی متاثرین کے لیے اب سینکڑوں کی تعداد میں کیچڑ بھرے خیمے ہی گھر بن گئے ہیں۔ 1988 کے بعد کے بدترین سیلابوں میں روزگار تباہ ہو گئے۔ تباہ شدہ فصلیں غذائی سلامتی کو خطرے میں ڈال رہی ہیں اور مہنگائی کو بڑھا رہی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے زرخیز میدانی علاقے پنجاب میں، گزشتہ کئی دہائیوں کے بدترین سیلاب کے بعد گھر، فصلیں اور مویشی بہہ جانے کے بعد خاندان اپنی زندگیوں کو دوبارہ سے سنوارنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ 20 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں، جبکہ 2 ہزار سے زائد دیہات زیر آب آ گئے ہیں۔ تقریباً 7 لاکھ 60 ہزار افراد اور 5 لاکھ 16 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔