• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

5 برس میں دنیا بھر سے لاپتہ افراد کی تعداد میں 70 فیصد تک اضافہ

کراچی ( ثاقب صغیر )انٹرنیشنل ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ موومنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران دنیا بھر میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد میں 70فیصد تک ڈرامائی اضافہ ہوا ہے۔ جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 2019 میں لاپتہ افراد کی تعداد ایک لاکھ 69 ہزار 500 تھی جو سال 2024 کے آخر تک بڑھ کر 2 لاکھ 84 ہزار تک جا پہنچی ہے۔تنظیم کے مطابق یہ تشویشناک اضافہ بڑھتے ہوئے تنازعات، بڑے پیمانے پر نقل مکانی اور جنگ کے قوانین کی کمزور ہوتی پاسداری کا نتیجہ ہے اور اس نے لاکھوں خاندانوں کو اذیت ناک غیر یقینی صورتحال میں چھوڑ دیا ہے۔ امریکی تھنک ٹینک انسٹیٹیوٹ آف اکنامکس اینڈ پیس (IEP) کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ انٹرنیشنل ریڈ کراس اور ریڈ کریسنٹ موومنٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار صرف ان کے نیٹ ورک کے ساتھ رجسٹرڈ کیسز پر مشتمل ہیں جبکہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔لاکھوں خاندان اپنے پیاروں کی گمشدگی کے باعث اذیت ناک غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔فیملی لنکس نیٹ ورک جو ICRC اور دنیا بھر کی نیشنل سوسائٹیز کے تعاون سے کام کرتا ہے نے بتایا کہ حالیہ عالمی عدم استحکام کے باوجود گزشتہ سال 16 ہزار سے زائد لاپتہ افراد کو تلاش کر کے 7 ہزار سے زیادہ خاندانوں کو دوبارہ ملایا گیا۔ اس مقصد کے لیے 90 ہزار 500 پیغامات کی ترسیل اور تقریباً 23 لاکھ فون کالز کا انتظام کیا گیا۔رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی اس بحران کی بڑی وجہ ہے۔ ان قوانین کے تحت ریاستوں اور مسلح گروہوں پر لازم ہے کہ وہ شہریوں کی حفاظت کریں، حراست میں لیے گئے افراد کی حفاظت اور ان کے بارے میں معلومات کا فوری اشتراک کریں، مرنے والوں کا حساب رکھیں، خاندانوں کو الگ ہونے سے بچائیں اور پیچھے رہنے والے خاندانوں کو طویل مدتی مدد فراہم کریں۔رپورٹ کے مطابق حکام جس طریقے سے معاملات کو سنبھالتے ہیں اس کے گہرے نتائج ہوتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق جب تنازعات کے فریق بین الاقوامی انسانی قانونی کی پابندی کرتے ہیں تو افراد کے لاپتہ ہونے کا امکان کم ہو جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق موجودہ اضافہ ان بنیادی اصولوں پر عمل کرنے میں بڑے پیمانے پر ناکامی کا اشارہ دیتا ہے۔ریڈ کراس نے واضح کیا کہ گمشدگیوں کو روکنے کی بنیادی ذمہ داری ریاستوں اور تنازعات کے فریقین پر عائد ہوتی ہے۔ حکام کی نااہلی نہ صرف متاثرہ خاندانوں بلکہ امن کی بحالی، مفاہمت اور معاشروں کی شفا یابی کی صلاحیت پر بھی گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔فیملی لنکس نیٹ ورک جو ICRC اور دنیا بھر کی نیشنل سوسائٹیز کے تعاون سے کام کرتا ہے اس اصول پر قائم ہے کہ ہر شخص کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ جان سکے اس کے پیاروں کے ساتھ کیا ہوا ہے۔
اہم خبریں سے مزید