• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چیئرمین میٹرک بورڈ کے بیک وقت دو عہدے رکھنے کا تنازع قابل غور قرار

کراچی (محمد منصف۔۔ اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد فیصل کمال عالم نے چیئرمین میٹرک بورڈ غلام حسین سوہو کے وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں بیک وقت دو عہدے رکھنے کا تنازع غور طلب قرار دیا ہے اور تحفظات ظاہر کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے وضاحت طلب کی ہے کہ موصوف کس قانون کے تحت بیک وقت دو عہدوں پر فائز ہیں، فاضل بینچ نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو حکم دیا ہے کہ 10ستمبر صبح گیارہ بجے تفصیلی جواب کے ساتھ عدالت میں پیش ہوں۔ تفصیلات کے مطابق درخواست گزار شاہد صفدر نے ڈائریکٹر جنرل وفاقی محکمہ تعلیم ، یونیورسٹیز اینڈ بورڈ ڈیپارٹمنٹ سندھ اور غلام حسین سوہو کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ غلام حسین سوہو فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں بطور گریڈ 19 کے افسر تعینات تھے جنہیں اب 3 سالہ مدت کے لئے چیئرمین میٹرک بورڈ تعینات کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن میں ریٹائرمنٹ کی درخواست دی اور درخواست کی منظوری تک انتظار کئے بغیر چیئرمین میٹرک بورڈ کا عہدہ سنبھال لیا جبکہ وفاقی حکومت میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے غلام حسین سوہو کو تاحال ریلیز آرڈر جاری نہیں کیا گیا ہے۔ چیئرمین میٹرک بورڈ نے 2 ماہ تک بیک وقت 2 اداروں سے تنخواہیں وصول کی ہیں۔ درخواست گزار نے معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت اسٹبلشمنٹ ڈویژن سے متعلقہ ریکارڈ کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں لہذا عدالت عالیہ سے استدعا ہے کہ چیئرمین میٹرک بورڈ کی تقرری خلاف ضابطہ قرار دی جائے اور چیئرمین میٹرک بورڈ کی تقرری کے معاملے پر شفاف انکوائری کا حکم دیا جائے۔ مزید استدعا کی گئی ہے کہ درخواست پر فیصلہ ہونے تک چیئرمین میٹرک بورڈ تقرری کے نوٹیفکیشن کو معطل کیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بیک وقت وفاقی اور صوبائی حکومت میں عہدے رکھنے کا تنازعہ غور طلب ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کے وکلا تفصیلی جواب کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوں۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 10 ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔
اہم خبریں سے مزید