• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آ باد( نیوز رپورٹر)پاکستان اور چین نے زراعت ‘الیکٹرک وہیکلز‘شمسی توانائی‘صحت‘ کیمیکل وپیٹرو کیمیکلز‘ آئرن اورا سٹیل سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ اور سرمایہ کاری کے لئے 8ارب 50کروڑ ڈالر مالیت کے21 مشترکہ منصوبوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں خصوصی اقتصادی زونز سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ سرمایہ کاری کی راہ میں حائل تمام سرخ فیتے ختم کریں گے‘چین اور پاکستان کے مشترکہ شراکت داروں کے درمیان دستخط ہونے والے معاہدوں کی مالیت ڈیڑھ ارب ڈالر ہے‘ اس کے علاوہ دونوں ممالک کے کاروباری رہنماؤں کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں پر بھی دستخط ہوئے جن کی مالیت سات ارب ڈالر ہے یوں مجموعی طور پر آج دستخط ہونے والے مشترکہ منصوبوں اور مفاہمتی یادداشتوں کی مالیت 8 ارب 50 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہے‘ اقتصادی ترقی کا لانگ مارچ بیجنگ سے شروع ہوکر اور اسلام آباد اپنی منزل پر پہنچ کرختم ہوگا ‘ جوائنٹ ایکشن پلان پر دستخط اہم سنگ میل ہے ‘پاک چین بی ٹو بی کانفرنس اور مفاہمت کی یادداشتوں پر عملدرآمد دونوں ممالک کی اقتصادی ترقی کیلئے لانگ مارچ ہوگا‘یہ لانگ مارچ پاکستان کو ایسے ملک میں تبدیل کر دے گا جہاں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی‘منافع بخش روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہوں گے،جی ڈی پی ترقی کرے گی اور معیشت مضبوط ہوگی‘پاکستان چین کے ساتھ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تعاون چاہتا ہے‘ چین کی ترقی ہمارے لئے رول ماڈل ہے‘چینی سرمایہ کاروں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے،چینی صنعتوں کو پاکستان میں منتقلی سے سستی لیبر سمیت دیگر سہولیات میسر ہوں گی،پاکستان میں چینی بھائیوں کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ جمعرات کو بیجنگ میںپاکستان چین بی ٹو بی سرمایہ کاری کانفرنس کے موقع پر مفاہمت کی یادداشتوں اور جوائنٹ وینچرز پر دستخط کئے گئے۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم وزیر خارجہ اسحاق ڈار، متعلقہ وفاقی وزراء اور ممتاز پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے نمائندوں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ 1اعشاریہ 54ارب ڈالر کے جوائنٹ وینچرز ہائی ٹیک‘ زراعت‘ میڈیکل و صحت ‘کیمیکل و پیٹرو کیمیکل‘ آئرن سٹیل و تانبے، شمسی توانائی، الیکٹرک وہیکلز کے شعبوں سے متعلقہ کمپنیوں کے نمائندوں نے مفاہمت کی یادداشتوں اور جوائنٹ وینچرز پر دستخط کئے۔ پاکستان چین بی ٹو بی سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چینی سرمایہ کاری سے 22، 22 گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہوا اور 2018ء میں پاکستان توانائی کی ضروریات میں خود انحصار ہو گیا۔


اہم خبریں سے مزید