• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انیل امبانی اور ریلائنس کمیونیکیشن کے اکاؤنٹس’فراڈ‘ قرار

---فائل فوٹو
---فائل فوٹو 

بھارتی سرکاری بینک، بینک آف بڑودا نے ریلائنس کمیونیکیشن لمیٹڈ (آر کام) اور اس کے سابق ڈائریکٹر انیل امبانی کے لُون اکاؤنٹس کو ’فراڈ‘ قرار دے دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سرکاری بینک کا قرضوں سے متعلق یہ فیصلہ اُن اکاؤنٹس پر دیا گیا ہے جو کمپنی کے دیوالیہ ہونے سے پہلے لیے گئے تھے، اس وقت ’آر کام‘ کمپنی انیش نرنجن ناناوتی کے زیرِ نگرانی بطور ریزولوشن پروفیشنل چل رہی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق انیل امبانی اب ریلائنس کمیونیکیشن لمیٹڈ کمپنی کے ڈائریکٹر نہیں ہیں۔

انیل امبانی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انیل بطور نان ایگزیکٹو ڈائریکٹر 2006ء سے 2019ء تک بورڈ کا حصہ رہے لیکن وہ کمپنی کے یومیہ انتظام یا فیصلہ سازی میں شامل نہیں تھے اور یہ معاملہ 2013ء کا ہے۔

انیل امبانی کے ترجمان نے الزام لگایا ہے کہ انیل امبانی کے خلاف تحقیقات کی یہ غیر معمولی تاخیر کچھ بینکس کی جانب سے ٹارگرٹڈ کارروائی کا نتیجہ ہے۔

دوسری جانب انیل امبانی نے بھی اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کو ’سراسر غلط‘ قرار دیتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کا اعلان کیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق ریلائنس کمیونیکیشن نے کہا ہے کہ متعلقہ قرضے دیوالیہ پن کے عمل کے تحت ریزولوشن پلان یا پھر لکوئڈیشن کے ذریعے طے ہوں گے۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) انیل امبانی گروپ کی مختلف کمپنیوں کے مبینہ قرض گھپلوں کی تحقیقات کر رہی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق 12 سے 13 بینکوں سے ریلائنس ہاؤسنگ فنانس، ریلائنس کمیونیکیشن اور ریلائنس کمرشل فنانس کے قرضوں کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں، اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ مبینہ فراڈ کی مالیت تقریباً 17 ہزار کروڑ روپے ہے۔

اس سے قبل جون میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) اور اگست میں بینک آف انڈیا نے بھی ’آر کام‘ کے قرض اکاؤنٹس کو فراڈ قرار دیا تھا۔

بینک آف بڑودا نے کہا ہے کہ وہ ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی ہدایات کے مطابق اس فراڈ کی اطلاع متعلقہ حکام کو دے گا۔

بین الاقوامی خبریں سے مزید