کراچی (نیوز ڈیسک) عالمی ادارہ برائے ذیابیطس (انٹرنیشنل ڈیابٹیز فیڈریشن) نے ایک غیر معمولی قسم کی ذیابیطس کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا ہے جسے اب ’’ٹائپ 5 ذیابیطس‘‘ کہا جاتا ہے، اور یہ خاص طور پر خوراک کی شدید کمی کے نتیجے میں نشوونما نہ پانے والے افراد میں پائی جاتی ہے۔
سائنس میگزین کی رپورٹ کے مطابق، ذیابیطس کی یہ قسم زیادہ تر غریب ممالک میں جوان اور کم وزن افراد کو متاثر کرتی ہے، اس میں مریضوں کو انسولین کی کمی ہوتی ہے لیکن اس کی وجہ مدافعتی نظام نہیں بلکہ بچپن یا نوجوانی میں ناکافی غذائیت کے باعث لبلبے (یعنی پنکریاس) کی کم نشوونما ہوتی ہے۔