مقبوضہ بیت المقدس،غزہ (جنگ نیوز، اے ایف پی )مقبوضہ بیت المقدس میں فائرنگ سے 6 اسرائیلی ہلاک ہوگئے،بس اسٹاپ پر فائرنگ کے اس واقعے میں متعدد اسرائیلی زخمی بھی ہوئے، جن میں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔صہیونی حکام نے دعویٰ کیا کہ حملہ دو فلسطینیوں نے کیا جو موقع پر مارے گئے۔ حملے کے بعد شدید انتقامی کارروائیاں ،چھاپے اور گرفتاریاں،ایک اور اونچی عمارت اورکئی گھرمسمارکردئیے گئے۔ ادھر اجتماعی سزا کا سلسلہ بھی جاری ہےجس میں مزید 65فلسطینی شہید ہوئے۔ 4صہیونی فوجی دھماکے میں مارے گئے، یہ اہلکار ٹینک کے نیچے دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے ہلاک ہوئے حماس و اسلامی جہاد نے حملوں کو اسرائیلی نسل کشی و قبضے کا ردعمل قرار دیدیا،اسرائیلی حکام کی سنگین نتائج کی دھمکیاں،جبکہ یورپی یونین نے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ غزہ شہر میں ایک اور بلند عمارت تباہ کر دی گئی ہے، جس کے بعد اسرائیلی مہم کے دوران غزہ کی سب سے بڑے شہری مرکز پر قبضے کی کوشش میں تباہ کی گئی عمارتوں کی تعداد کم از کم 50 ہو گئی ہے۔اسرائیل کی فلسطینیوں پر مسلط کردہ جنگ مزید شدت اختیار کر گئی ہے۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق تازہ اسرائیلی فضائی و زمینی حملوں میں کم از کم65فلسطینی شہید اور320زخمی ہوئے، جس کے بعد مجموعی فلسطینی شہادتوں کی تعداد64,522 تک جا پہنچی ہے۔ زخمیوں کی تعداد 163,096 ہے۔گزشتہ 24گھنٹوں میں بھوک اور غذائی قلت کے باعث مزید6فلسطینی، جن میں2بچے بھی شامل ہیں جاں بحق ہوئے، جس کے بعد فاقہ کشی سے مرنے والوں کی تعداد 393ہو گئی ہے۔دوسری جانبمقبوضہ بیت المقدس میں پیر کے روز ایک بس اسٹاپ پر فائرنگ سے 6اسرائیلی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ دو فلسطینیوں نے کیا جو موقع پر مارے گئے۔ شمالی غزہ میں ایک ٹینک کے نیچے دھماکہ خیز آلہ پھٹنے سے 4اسرائیلی فوجی بھی ہلاک ہوئے۔حملے کے بعد اسرائیلی فوج نے حسبِ روایت اجتماعی سزا کے تحت مغربی کنارے کے کئی شہروں اور دیہاتوں میں چھاپے مارے، سڑکیں اور چوکیوں کو بند کر دیا، متعدد افراد کو گرفتار کیا اور حملہ آوروں کے خاندانوں کے گھروں کو مسمار کرنے کی تیاری شروع کر دی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ایسے اقدامات ہر حملے کے بعد معمول بن چکے ہیں۔اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ حماس کو یرغمالیوں کو رہا کرنا ہوگا اور ہتھیار ڈالنے ہوں گے، بصورت دیگر "غزہ تباہ کر دیا جائے گا اور حماس کا صفایا کر دیا جائے گا۔" اسی دوران دائیں بازو کے اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموترچ نے مطالبہ کیا کہ فلسطینی اتھارٹی کو "نقشے سے مٹا دیا جائے" اور یروشلم حملہ آوروں کے گاؤں کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا جائے۔