ٹوکیو(عرفان صدیقی )جاپان اور بھارت کے درمیان بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حالیہ دورۂ جاپان کے دوران ہونے والے معاہدے کے تحت پچاس ہزار بھارتی شہریوں کو جاپان لانے کے منصوبے پر جاپانی عوام کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔ جاپانی حکومت نے اس منصوبے کو بھارت کے ساتھ ورک فورس اور ٹیکنیکل تعاون کے معاہدے کے طور پر پیش کیا تھا، تاہم جاپانی عوام نے اس پر احتجاجی مظاہرے شروع کر دیے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جاپان میں پہلے ہی بڑھتی ہوئی معاشی اور سماجی مشکلات کا سامنا ہے، ایسے میں بڑی تعداد میں غیر ملکیوں کو بلانے سے جاپانی عوام کی فلاح و بہبود اور ثقافت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ سب سے پہلے جاپانی شہریوں کے لیے روزگار، سہولیات اور فلاحی منصوبوں کو یقینی بنائے۔مظاہرین نے واضح الفاظ میں کہا کہ غیر ملکیوں کی آمد سے جاپانی ثقافت کو خطرہ لاحق ہے اور یہ معاہدہ عوامی خواہشات کے برعکس ہے۔ عوامی دباؤ کے بعد امکان ہے کہ حکومت کو اس منصوبے پر نظرثانی کرنا پڑے۔