• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیلاب کے نام پر بہانا بنا کر لوگوں کو تکلیف دینا کسی صورت قبول نہیں: عظمیٰ بخاری

فائل فوٹو
فائل فوٹو

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ پنجاب میں گندم کی کمی نہیں ہے، سیلاب کے نام پر یا کسی بھی آفت کو بہانا بنا کر لوگوں کو تکلیف دینا کسی صورت قابل قبول نہیں۔

لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس کے پاس گندم کے ذخائر ہیں وہ تین روز میں ڈکلیئر کرے اور رجسٹر کرائے، پنجاب بھر میں کہیں بھی گندم کی قلت کا سامنا نہیں۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا ہے کہ گندم اور روٹی کی سرکاری قیمت پر سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، خانیوال میں ڈی جی فوڈز کو معطل کردیا گیا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب فوڈ ڈپارٹمنٹ کی روایتی سستی پر بہت ناراض ہیں، فلور ملز مالکان سے بات چیت کریں گے۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ چینی کی قیمت کا معاملہ وفاقی حکومت سے جڑا ہوتا ہے، اگر کوئی شخص چینی سے محروم رہ جائے تو فرق نہیں پڑتا، روٹی امیر غریب سب کو چاہیے ہوتی ہے، ریلیف کیمپوں میں سیلاب متاثرین کو ہر قسم کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔

انہوں نے سوال کیا کہ گندم کے معاملے پر سیاست کیوں کی جارہی ہے؟ کسی دوسرے صوبے کو گندم درکار ہے تو پاسکو سے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے گندم کی قیمت 3 ہزار فی من اور روٹی 14روپے مقرر کر رکھی ہے، خانیوال سے سرکاری گندم شفٹ نہیں کی گئی تو گندم پانی میں بہہ گئی ہے، ڈی جی فوڈ اور خانیوال کا سارا عملہ معطل کردیا گیا ہے، متاثرہ علاقے سے اور مویشی انسان تو نکال لیے گندم اور آٹے کو کیوں نہیں نکالا گیا۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ فاشسٹ اور فساد گروپ کی پر زور مذمت کرتی ہوں، صحافی کے ساتھ غنڈا گردی کر کے وہ جماعت فساد پارٹی ثابت ہو گئی، اگر کوئی آپ سے آپ کی مرضی کا سوال نہ پوچھے تو وہ صحافی نہیں، اس طرح کے رویوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی کا یہی رویہ آج سینیٹ الیکشن میں نظر آیا، اب ان کو مرضی کے امپائر نہیں ملے تو کہتے ہیں کہ الیکشن نہیں لڑ رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ رانا ثنا اللّٰہ پر سزائے موت کے مقدمے بنائے گئے، وہ سیاسی انتقام کی ایک واضح مثال ہیں۔

قومی خبریں سے مزید