کراچی (نیوز ڈیسک)یورپی یونین نے ایک نیا ’’ایکسا اسکیل‘‘ سپر کمپیوٹر ’’جوپیٹر‘‘ متعارف کرایا ہے جو ایک ارب ٹریلین (10⁸⁵) حسابی عملیات ایک سیکنڈ میں حل کر سکتا ہے۔ اس سے قبل یہ طاقت صرف امریکی یا چین جیسے ممالک کے سپر کمپیوٹرز میں تھی۔ دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت، موسم کی پیشگوئی، آسٹرو فزکس اور حیاتیاتی تحقیق میں یہ اہم پیش رفت ثابت ہو سکتی ہے۔ نیچر میگزین کی رپورٹ کے مطابق، یہ کمپیوٹر جرمن ریسرچ سینٹر، جولیچ سائنس ریسِرچ سنٹر، میں موجود ہے۔ اس منصوبے کا آغاز 2018 میں ہوا تھا۔ یہ کمپیوٹر تقریبا 24؍ ہزار انویڈیا چپس پر مشتمل ہے، اور جب پوری طاقت پر کام کرے تو ایک ایگزافلاپ سے بھی تجاوز کر سکتا ہے۔ ایک عام لیپ ٹاپ کے برعکس جو تقریباً ایک ٹریلین عمل انجام دیتا ہے، جوپیٹر اس سے ہزار گنا زیادہ تیزی سے کام کرتا ہے۔