کراچی (نیوز ڈیسک) فرانس سنگین مالی اور سیاسی بحران کا شکار ہے، اور صدر ایمانوئیل میکرون گزشتہ 12, ماہ کے دوران چار وزیر اعظم مقرر کر چکے ہیں، بجٹ خسارہ بے قابو ہو چکا ہے، قرض لینے کی شرح بڑھ گئی ہے، جبکہ پارلیمنٹ وہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام ہے جو ضروری مالی اصلاحات نافذ کر سکے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اس بحران کی ابتداء کووِڈ وبا سے ہوئی، پھر جب روس نے یوکرین کیخلاف کارروائی کی اور مغربی ممالک نے روس پر پابندی عائد کی گیس کی ترسیل رک گئی، جس سے توانائی کا بحران آیا۔ حکومت نے کاروباروں اور صارفین کی مدد کیلئے سبسڈیز دیں، بجلی اور گیس کے بھاری بلوں سے بچانے کی کوشش کی، لیکن قرض کا بوجھ خوفناک حد تک بڑھ چکا ہے۔