• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق کرکٹر کے خلاف غیر قانونی جوئے کے پلیٹ فارم کی تشہیر پر شکایت دائر

اسلام آباد(قاسم عباسی )قومی سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) میں پاکستان کے سابق کرکٹ کپتان کے خلاف باضابطہ شکایت درج کرائی گئی ہے، جس میں ان پر ایک سَرُوگیٹ بیٹنگ اور جوئے کے پلیٹ فارم کی تشہیر کا الزام عائد کیا گیا ہے۔این سی سی آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سے رابطہ کرنے پر انہوں نے پہلے بتایا کہ شکایت اسلام آباد ہیڈکوارٹرز میں درج ہوئی ہے اور چونکہ وہ لاہور میں تعینات ہیں، یہ ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی۔ جب ان سے سابق کپتان کی سوشل میڈیا پر بیٹنگ ایپلی کیشن کی سرگرم تشہیر کے بارے میں سوال کیا گیا تو چوہدری سرفراز نے کہا کہ وہ مزید کوئی سوال کا جواب نہیں دیں گے۔دی نیوز نے گزشتہ ایک ہفتے سے قومی سائبر کرائم ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل سید وقارالدین سے بھی رابطے کی کوشش کی، مگر سابق کپتان کی مبینہ جوئے کی تشہیر سے متعلق سوالات پر ان کی جانب سے کسی پیغام یا کال کا جواب موصول نہیں ہوا۔جہاں این سی سی آئی اے نے پاکستان میں جوئے کی تشہیر پر مشہور سوشل میڈیا انفلوئنسرز  کے خلاف کارروائی کر کے سرخیاں بنائیں، وہیں ایسا لگتا ہے کہ ادارہ سابق کرکٹ اسٹار کو اس کے فعال کردار پر جوابدہ بنانے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔دی نیوز نے ہر ممکن طریقے سے اس معاملے پر این سی سی آئی اے کا مؤقف لینے کی کوشش کی لیکن ادارے نے تعاون نہیں کیا۔شکایت کے مطابق، جو ایک پاکستانی شہری کی جانب سے درج کرائی گئی ہے، شکایت کے ساتھ منسلک اسکرین شاٹس، کیشڈ پوسٹس اور تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ وہ پاکستانی عوام کو اس پلیٹ فارم پر رجسٹریشن اور جوا کھیلنے کی ترغیب دے رہے ہیں،دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ غیر قانونی بیٹنگ نیٹ ورکس منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت اور منظم جرائم کو فروغ دیتے ہیں، جبکہ نوجوانوں میں جوا کھیلنے کو معمول بنا دیتے ہیں۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کرکٹر کی حیثیت بطور ملک کے مقبول ترین ہیروز میں سے ایک، ان نقصانات کو مزید بڑھا دیتی ہے۔شکایت میں اس نمائندے کا حوالہ بھی شامل ہے جنہوں نے اس معاملے کی تحقیقات کی اور رپورٹ کیا کہ سابق کپتان نے بارہا رابطے کے باوجود کوئی مؤقف دینے سے انکار کیا اور اپنی تشہیری سرگرمیاں جاری رکھیں۔شکایت گزار نے این سی سی آئی اے پر زور دیا کہ ایسے سلیبرٹیز کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کی جائے جو ان پلیٹ فارمز کی تشہیر کرتے ہیں، اور ساتھ ہی ریگولیٹرز بشمول پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے زیادہ جوابدہی کا مطالبہ کیا۔
اہم خبریں سے مزید