• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس کی کامیابی میں مریم نواز کا کلیدی کردار، پریشر گروپ کو بالائے طاق رکھ کر میرٹ کیلئے پرعزم، ڈی آئی جی

لاہور(آصف محمود بٹ ) ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہا ہے کہ تمام پریشر گروپس کو بالائےطاق رکھتے ہوئے میرٹ کی بالادستی کے لئے پر عزم ہیں۔ لاہور پولیس عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لئے کوشاں اور کوتاہی پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائے ہوئے ہے ۔ مثبت تنقید کو ہمیشہ ویلکم کیا آئندہ بھی کریں گے۔ لاہور پولیس کی کامیابیوں میں پنجاب حکومت اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی واضح پالیسیوں اور سرپرستی کا کردار کلیدی رہا ہے۔ حکومت پنجاب کے وژن “محفوظ پنجاب” کے تحت پولیس کو مکمل سپورٹ فراہم کی گئی اور میرٹ پر فیصلے ممکن بنائے گئے۔ آئی جی پولیس پنجاب اور سی سی پی او لاہور کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں جن کی براہ راست نگرانی اور رہنمائی نے لاہور پولیس کو بہتر نتائج دینے کے قابل بنایا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ’’جنگ‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ فیصل کامران نے کہا کہ لاہور پولیس نے گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران جرائم کے خلاف مثالی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ منشیات کے مکروہ دھندے کے خلاف ریکارڈ کارروائیاں کرتے ہوئے شہر کو زیادہ پرامن اور محفوظ بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ جرائم کے اعداد و شمار اس حقیقت کی گواہی دیتے ہیں کہ لاہور پولیس کی مربوط حکمت عملی، ہیومین انٹیلی جنس کے موثر استعمال اور جدید وسائل کے بہتر انداز میں بروئے کار لانے سے مجموعی طور پر جرائم کی شرح میں ستر فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے کہا کہ سیف سٹی کی رپورٹس کے مطابق رواں سال کے پہلے آٹھ ماہ میں صرف 17 ہزار 276 مقدمات رپورٹ ہوئے، جب کہ 2023 میں یہ تعداد 58 ہزار 14 اور گزشتہ برس 34 ہزار 684 تھی۔ دورانِ ڈکیتی قتل کی وارداتوں میں 65 فیصد کمی واقع ہوئی، رواں سال صرف 6 کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ گزشتہ برس 17 واقعات درج ہوئے تھے۔ اسی طرح رابری میں 83 فیصد، ڈکیتی میں 66 فیصد، چھینا جھپٹی میں 77 فیصد اور موٹر سائیکل چوری میں 62 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ رواں سال موٹر سائیکل چھیننے کے 368 واقعات رپورٹ ہوئے، جب کہ گزشتہ برس یہ تعداد 1,140 تھی۔ ڈی آئی جی آپریشنز لاہور فیصل کامران نے کہا کہ دوسری طرف منشیات کے خلاف پولیس کی مسلسل کوششوں نے 2025 کو منشیات فروشوں کے لیے سخت ترین سال بنا دیا ہے۔ رواں سال کارروائیوں کے دوران آئس کی برآمدگی میں 566 فیصد اضافہ ہوا ہے، ہیروئن کی برآمدگی میں 99.57 فیصد اور شراب کی برآمدگی میں 5.5 فیصد اضافہ سامنے آیا ہے۔ لاہور پولیس نے اب تک 4 ہزار 188 کلو گرام چرس، 463 کلو 672 گرام ہیروئن، 843 کلو 828 گرام آئس، ایک کلو 449 گرام کوکین، 272 کلو 850 گرام افیون اور بھاری مقدار میں بھنگ برآمد کی ہے۔ اس کے علاوہ 51 ہزار 356 لیٹر شراب کی سپلائی ناکام بنائی گئی۔ رواں سال کے صرف آٹھ ماہ میں ہی 8 ہزار 797 ملزمان گرفتار کیے گئے اور 8 ہزار 594 مقدمات درج ہوئے، جب کہ گزشتہ برس یہ تعداد 7 ہزار 230 گرفتاریاں اور 7 ہزار 16 مقدمات تھی۔ ڈی آئی جی فیصل کامران نے کہا کہ لاہور پولیس نے نہ صرف جرائم کے خلاف کریک ڈاؤن کو کامیابی سے ہمکنار کیا ۔ اسی کے ساتھ اندرونی احتساب کا عمل بھی مزید سخت کیا گیا اور ایسے افسران یا اہلکار جو غفلت یا نااہلی کے مرتکب پائے گئے ان کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی گئی۔ یہ کامیابیاں لاہور پولیس کے تمام رینکس کی محنت اور عزم کا نتیجہ ہیں، تاہم ان کے پیچھے پنجاب حکومت اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی واضح پالیسیوں اور سرپرستی کا کردار کلیدی رہا ہے، فیصل کامران نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ لاہور پولیس ہر گزرتے دن کو گزشتہ سے بہتر اور زیادہ پرامن بنانے کے لیے کوشاں ہے اور جرائم میں مزید کمی لا کر کرائم فری انڈیکس میں مزید بہتری لائی جائے گی تاکہ حکومت پنجاب کے وژن کے مطابق لاہور کو ایک محفوظ اور پرامن شہر بنایا جا سکے۔
لاہور سے مزید