• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسرائیلی عوام اور کینیڈین یہودی نیتن یاہو حکومت کی پالیسیوں کے مخالف

کراچی (نیوز ڈیسک) اسرائیلی عوام اور کینیڈین یہودی موجودہ حکومت کی پالیسیوں کے مخالف ہیں، سروے کے مطابق زیادہ تر اسرائیلی مغربی کنارے کے الحاق کے خلاف اور عرب ممالک سے تعلقات کے حامی ہیں، 72 فیصد نے ابراہم معاہدوں کے تحفظ اور توسیع کو اہم قرار دیا، بیشتر کینیڈین یہودی دو ریاستی حل کے حامی ہیں، 57 فیصد کی رائے کے مطابق غزہ میں مزید فوجی کارروائیاں اسرائیل کی سفارتی پوزیشن کو کمزور کر سکتی ہیں، مقبوضہ بیت المقدس اور ٹورنٹو سے سامنے آنے والی تازہ رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور بیرونِ ملک یہودی برادری میں موجودہ اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں پر شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔ یروشلم میں جاری ایک سروے کے مطابق اکثریت اسرائیلی عوام مغربی کنارے کے الحاق کی مخالفت کرتی ہے اور اعتدال پسند عرب ممالک سے تعلقات کو قومی مفاد قرار دیتی ہے۔ 72 فیصد شرکاء نے ابراہم معاہدوں کے تحفظ اور توسیع کو اہم قرار دیا جبکہ 57 فیصد نے خبردار کیا کہ غزہ میں مزید فوجی کارروائیاں اسرائیل کی سفارتی پوزیشن کو کمزور کر سکتی ہیں۔ ادھر کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں ہاریٹز کانفرنس کے دوران "نیو اسرائیل فنڈ کینیڈا" کے ڈائریکٹر بین موری نے کہا کہ کینیڈین یہودیوں کی اکثریت موجودہ اسرائیلی حکومت کے خلاف ہے اور دو ریاستی حل کی حامی ہے۔ ان کے مطابق کینیڈین یہودی امن، جمہوریت اور اسرائیل کے بہتر مستقبل کے لیے اس حل کو ناگزیر سمجھتے ہیں۔ دونوں رپورٹس واضح کرتی ہیں کہ نہ صرف اسرائیلی عوام بلکہ عالمی یہودی برادری بھی اسرائیل کی حالیہ پالیسیوں سے ناخوش ہے اور خطے میں امن کے قیام کے لیے دو ریاستی حل اور علاقائی تعاون پر زور دے رہی ہے۔

اہم خبریں سے مزید