• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لوکل بسوں کی بندش سے مالکان ، ڈرائیوراور دیگر عملہ نان شبینہ کا محتاج ہو گیا

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)متحدہ لوکل بس ایسوسی ایشن کے صدر اختر جان کاکڑ اور شیر احمد بلوچ نے کہا ہے کہ ٹریفک پولیس کی جانب سے آئے روز لوکل بسوں کی بندش کے باعث بس مالکان ، ڈرائیورز و دیگر عملہ نان شبینہ کا محتاج ہوکر رہ گیا ہے ۔ بلوچستان میں روزگار کے ذرائع نہ ہونے کے برابر ہیں ، وزیراعلیٰ بلوچستان اور پارلیمانی سیکرٹری ٹرانسپورٹ صورتحال کا نوٹس لے کر انصاف فراہم کریں ۔ یہ بات انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر بابو شفیع لہڑی ، بلند خان ، ٹکری سعید ، محمد اسحٰق اور محمد اقبال سمیت دیگر بھی موجود تھے ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ طویل عرصے سے کوئٹہ میں ٹریفک پولیس کی جانب سے لوکل بسوں کو تحویل میں لینے کے باعث لوکل بس مالکان ، ڈرائیور، کلینئر بے روزگاری کے باعث نان شبینہ کا محتاج ہوکر رہ گئے ہیں اور ان کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیں ، صوبے میں پہلےہی بدامنی اور جرائم عروج پر ہیں ایسے میں اپنی مدد آپ کے تحت لوگوں کو سستی سفری سہولیات فراہم کرنے کے باوجود بلاجواز طور پر لوکل بسوں پر پابندی عائد کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کے احکامات کے مطابق 52 سیٹر بسز بند کرکے 26 سیٹر بسز شہر میں چلانے کا فیصلہ کیا لیکن آر ٹی اے ، پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے 26 سیٹر بسز کو بھی روکنے اور مالکان کو تنگ کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ کوئٹہ شہریوں کو سستی سفری سہولیات کی فراہمی روکنا قابل مذمت ہے ۔انہوں نے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ، پارلیمانی سیکرٹری میر لیاقت لہڑی اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا صورتحال کا نوٹس لیا جائے بصورت دیگر ہر پلیٹ فورم پر آواز بلند کرتے رہیں گے ۔
کوئٹہ سے مزید