کراچی ( اسٹاف رپورٹر) وفاقی وزیرِ تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کی تقسیم جائز ہے تو سندھ کی تقسیم غلط کیسے ہے؟ پنجاب اور کے پی کے میں صوبے بن سکتے ہیں تو سندھ میں صوبہ کیوں نہیں بن سکتا،جماعت اسلامی کا مشکور ہوں کہ ہمارے سب کافرانہ نعرے اب آپکے بینرز پر آویزاں ہیں، لسانیت کی بنیاد پر مہاجروں نے سب سے آخر میں تنظیم بنائی، بھٹو صاحب نے کوٹہ سسٹم سندھ میں لاگو کیا۔ خالد مقبول صدیقی نے کراچی چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے کسانوں کی انہیں فکر کیوں نہ ہوئی؟17 سال سے حکومت ایم کیو ایم کے پاس نہیں ہے، کہا جاتا ہے کہ ایم کیو ایم بھتے لیتی ہے، چندے اور بھتے میں صرف رویے اور پالسیی کا فرق ہے، مرتضی وہاب کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں، مرتضیٰ وہاب پر ان کی اپنی پارٹی بھی اعتماد نہیں کرتی۔انہوں نے کہا کہ کراچی دنیا میں فلاح وبہبود کا دارالحکومت ہے، کراچی دنیا کی مدد کررہا ہے لیکن کراچی کی کوئی مدد نہیں کررہا ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمیں وہ فیکٹریاں لگانی ہیں جو علم سے دانش کو کشید کرسکیں، دنیا کی بڑی کمپنیاں تو اب ڈگری کا مطالبہ ہی نہیں کررہی ہیں، رئیس امروہوی نے 60 کی دہائی میں ایم کیو ایم سے پہلے ہی کراچی میں یومِ سیاہ پر اشعار لکھے۔