کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم میں کانٹریکٹ پر بھرتی ہیڈ ماسٹرز کی ریگولرائزیشن کا جائزہ لینے کے لئے درخواست گزاروں کے کیسز سندھ پبلک سروس کمیشن کو بھیجنے اور اس دوران ہیڈ ماسٹرز کو موجودہ عہدے پر برقرار رکھنے کا حکم دیدیا، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ہیڈ ماسٹرز نے 2021 میں ریگولرائزیشن کے لئے درخواست دائر کی تھی، ایس پی ایس سی نے درخواست گزاروں کے کیسز وصول کرنے سے انکار کیا ہے، سرکاری وکیل نے موقف اپنایا کہ درخواست گزاروں کی سالانہ کانٹریکٹ کی بنیاد پر عارضی بھرتیاں تھیں، 937اہل امیدواروں میں سے 866امیدواروں کی سروس فائلز ایس پی ایس سی کو ارسال کی گئی ہیں، درخواست گزار ازخود عہدہ یا نوکری چھوڑ چکے ہیں، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سروس قوانین میں کانٹریکٹ ملازمت کی قانونی حیثیت نہیں، کانٹریکٹ پر ملازمین کی بھرتی پر اعلیٰ عدالتوں نے بھی تنقید کی ہے، سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ کن حالات میں یومیہ اجرت یا کانٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جاسکتا ہے، گریڈ 1 سے 15 کے ملازمین کی بھرتی کے لیے شفاف مسابقتی نظام ہونا چاہئے۔