کراچی ( طاہر عزیز/اسٹاف رپورٹر)میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ دہشت گردی سے شہر کو صاف کیا ہےمنافقت کو بھی شہر سے صاف کریں گے‘امیدکرتاہوں جماعت اسلامی 5.7 ارب روپے کا حساب دیگی ‘ان کے چندے اور انہیں ملنے والے پیسے کا حساب ہونا چاہئے‘اب وقت آ گیا ہے کہ ان کا احتساب کیا جائے‘ ناظم آباد، لیاقت آباد اور نیو کراچی کے عوام کو نکمے پن اور منافقت سے آزاد کرانا ہوگا‘مخالفین رکاوٹیں ڈالیں یا مقدمے کریں مگر کراچی میں ترقیاتی عمل کو نہیں روکا جا سکتا ‘ وفاقی حکومت بے نظیر انکم سپورٹ پرگرام بند کرنا چاہتی ہے مگر یہ قابلِ قبول نہیں‘ حافظ نعیم بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے متعلق اپنے بیان پر نظر ثانی کریں۔صدر دفتر بلدیہ عظمیٰ کراچی میں پریس کانفر نس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے جماعت اسلامی کے زیر انتظام ٹاؤنز کو 27 ارب روپے او زیڈ ٹی کی مد میں دیے گئے ‘انہوں نے روڈ کٹنگ کی مد میں 14 ارب روپے حاصل کیےمگر سڑکوں کی مرمت نہ ہو سکی‘ اس کے علاوہ حکومت سندھ نے کلک کے تحت جماعت اسلامی کو 5.7 ارب روپے بھی فراہم کیے ہیں جن سے 45 اسکیموں پر کام شروع کیا گیا مگر نتائج تسلی بخش نہیں‘جماعت اسلامی کے سیف الدین صاحب نے ایک مرتبہ پھر پارلیمانی سیاست کے بجائے اس اعتراض کی بنیاد پر ایم یو سی ٹی کے معاملے کو عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا کہ ہم نے ٹیکس بڑھانے میں اجازت نہیں لی جبکہ بجٹ اجلاس میں ان کے سامنے ٹیکس بڑھانے کی منظوری لی گئی تھی۔