• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں پرتشدد مظاہرے، 5 افراد ہلاک، بی جے پی کا دفتر نذر آتش

سری نگر (اے ایف پی) مقبوضہ کشمیر میں خودمختاری مطالبات دبانے کیلئے فائرنگ سے 5 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔ عوام نے پولیس گاڑی اور بی جے پی دفتر کو آگ لگا دی، اہلکاروں کا لاٹھی چارج اور شیلنگ، اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ لداخ کو مکمل ریاستی درجہ یا آئینی تحفظ دیا جائے۔ بھارت کے زیرِ انتظام لداخ میں بدھ کے روز خودمختاری کے مطالبے پر بڑے پیمانے پر احتجاج ہوا جس میں پولیس فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق لیہ شہر میں مشتعل مظاہرین نے پولیس کی گاڑی اور مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے دفتر کو آگ لگا دی۔ جواب میں پولیس نے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کیا۔احتجاجی مظاہرے مقامی سماجی کارکن سونم وانگچک کی حمایت میں ہوئے جو دو ہفتوں سے بھوک ہڑتال پر ہیں۔ وانگچک کا مطالبہ ہے کہ یا تو لداخ کو مکمل ریاست کا درجہ دیا جائے یا پھر مقامی قبائل، زمین اور ماحول کے تحفظ کے لیے آئینی شقیں فراہم کی جائیں۔حکام نے علاقے میں پابندیاں عائد کرتے ہوئے چار سے زیادہ افراد کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی ہے۔ لداخ کی آبادی تقریباً تین لاکھ ہے جس میں نصف مسلمان اور تقریباً 40 فیصد بدھ مت کے پیروکار ہیں۔ یہ خطہ چین اور پاکستان کی سرحدوں سے متصل ہے اور 2020 میں چین و بھارت کی افواج کے درمیان مہلک جھڑپوں کا مرکز بھی رہ چکا ہے۔

دنیا بھر سے سے مزید