• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان، شدید بارشیں اور سیلاب، فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز آرڈر پہنچاتے رہے

لاہور (اے ایف پی)پاکستان میں شدید بارشوں اورسیلاب کے دوران بھی فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز آرڈر پہنچاتے رہے۔ اکاؤنٹس بند ہونے کے خوف سے ورکرز بارش اور بیماریوں کی پروا کیے بغیر کام کرنے پر مجبور ہیں۔ لاکھوں افراد ڈیجیٹل لیبر پلیٹ فارمز سے وابستہ ہیں لیکن ان کے لیے کاکام کے منصفانہ حالات کا فقدان ہے۔ مون سون کی شدید بارشوں اور شہری سیلاب نے فوڈ ڈیلیوری رائیڈرز کی زندگیاں اجیرن کر دی ہیں۔ لاہور اور کراچی میں نوجوان رائیڈرز پانی میں دھنس کر موٹر سائیکلیں دھکیلتے ہوئے آرڈر وقت پر پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ان کے اکاؤنٹس بلاک نہ ہو جائیں۔ بعض مزدور اپنی تعلیم یا گھر کا خرچ چلانے کے لیے روزانہ 10 گھنٹے سے زیادہ کام کرنے پر مجبور ہیں۔ہیومن رائٹس کمیشن کے مطابق شہروں میں گندے پانی کا بھراؤ صرف ماحولیاتی تبدیلی نہیں بلکہ بند نالے، کچرا نہ اٹھانے، ناقص منصوبہ بندی اور قبضہ مافیا کا بھی نتیجہ ہے۔ ڈاکٹروں نے خبردار کیا ہے کہ مسلسل گندے پانی میں رہنے سے فنگس، فلو، جلد اور آنکھوں کے انفیکشن پھیل سکتے ہیں۔آکسفورڈ یونیورسٹی کے "فیئر ورک" پروجیکٹ کے مطابق 2023 میں پاکستان میں تقریباً پانچ لاکھ افراد ڈیجیٹل لیبر پلیٹ فارمز سے وابستہ تھے، مگر ان کے لیے کام کے منصفانہ حالات کا فقدان ہے۔ مزدوروں کا کہنا ہے کہ بارش ان کے لیے روزگار بند کر دیتی ہے، جس سے غریب طبقہ براہِ راست متاثر ہوتا ہے۔
اہم خبریں سے مزید