• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنکچر لگانے والے کے ہاتھ پر لگے ہوئے پانی اور آئل وغیرہ کا حکم

آپ کے مسائل اور ان کا حل

سوال: موٹر سائیکل اور گاڑی کے ٹائر کے پنکچر لگانے والے کے ہاتھ پاک ہوتے ہیں یا نا پاک؟ جب وہ ٹائر کے ٹیوب کو جس پانی میں ڈالتے ہیں پنکچر معلوم کرنے کے لیے وہ پانی پاک تصور کیا جائے گا یا نا پاک؟ اور ان ہی ہاتھوں سے وہ سیٹ اور ہینڈل وغیرہ کو پکڑتے ہیں تو کیا وہ بھی ناپاک ہو جائیں گے؟

کچھ مکینک ہوتے ہیں جو مکینک کا کام بھی کرتے ہیں اور پنکچر بھی لگا تے ہیں ان کے ہاتھ پر آئل لگا ہوتا ہے اور ان ہی ہاتھوں سے پنکچر لگاتے ہیں، ایسی صورت میں ان کے ہاتھ پاک تصور کیے جائیں گے یا نا پاک، جب کہ وہی ہاتھ سیٹ ہینڈل وغیرہ پر رکھتے ہیں؟

جواب: جب تک کسی جگہ موجود پانی (جس میں نجاست کا کوئی اثر نظر نہ آئے) کے بارے میں یقینی طور پر یہ معلوم نہ ہو کہ اس میں کوئی نجاست وغیرہ گر گئی ہے یا نہیں تو اس وقت تک وہ پانی پاک ہی شمار ہوگا اور ایسا پانی اگر کپڑوں پر گر جائے، یا موٹر سائیکل کے ہینڈل اور ہاتھ وغیرہ کو لگ جائے تو پاک ہی تصور کیا جائے گا، البتہ اگر پانی میں نجاست کا اثر ظاہر ہوجائے یا یقینی طور سے معلوم ہوجائے کہ پانی نجس ہوچکا ہے تو کپڑوں پر یا ہینڈل اور ہاتھ وغیرہ پر لگنے کی صورت میں پاک کرنا پڑے گا۔ 

خلاصہ یہ ہے کہ صرف پانی کے ناپاک ہونے کے شک سے پانی ناپاک نہیں سمجھا جائے گا، جب تک ناپاکی کا یقین نہ ہوجائے، اس معاملے میں بلاوجہ وسوسہ یا وہم میں نہیں پڑھنا چاہیے۔ (مرقاۃ المفاتيح شرح مشکوٰۃ المصابيح ، کتاب الطھارۃ، باب احکام المیاہ، ج: ۲، صفحہ: ۴۵۷، ط: دار الفکر -الاشباہ و النظائر، ص: ۴۸، ط: دار الکتب العلمیہ)

اقراء سے مزید