پشاور (جنگ نیوز) خیبرپختونخوا حکومت کے تاریخی اور ثقافتی ورثے کے تحفظ کے سفر میں ایک نیا باب رقم ہو گیا ہے۔ مردان کی سنگلاخ پہاڑیوں پر ایستادہ تخت بھائی، جو صدیوں سے یونیسکو کے عالمی ورثے کی حیثیت سے خاموش داستان گو تھا، آج جدید روشن کاری کے ذریعے ایک تابندہ مینارِ ثقافت بن کر جگمگا رہا ہے۔ یہ منظر یوں ہے گویا وقت نے اپنی شکستہ دیواروں پر چراغ رکھ دیے ہوں اور تاریخ نے خود کو نئے اجالوں کے سپرد کر دیا ہو۔یہ روشنی محض چراغاں نہیں بلکہ ایک نئی صبح کی بشارت ہے۔ بدھ مت کی یہ قدیم خانقاہ اب رات کی سیاہی میں ایسے دمک رہی ہے جیسے فلک پر کوئی ستارہ زمین پر اتر آیا ہو۔ تخت بھائی کا ہر ستون اور ہر اینٹ اب اجالے کی زبان میں محبت، امن اور تہذیب کی وہ کہانیاں سنا رہا ہے جو وقت کے زنگ آلود اوراق میں دفن تھیں۔یہ منصوبہ کائٹ پراجیکٹ کے تحت عالمی بینک کے تعاون سے مکمل کیا گیا ہے، جو ماضی اور حال کے درمیان ایک سنہری رشتہ قائم کرتے ہوئے اس ورثے کو جاوداں بنا رہا ہے۔