• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات کا آغاز

اسلام آباد (مہتاب حیدر) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جمعرات کو تکنیکی سطح کے مذاکرات کا آغاز ہوا، جس میں آئی ایم ایف نے گزشتہ مالی سال کے لیے ایف بی آر کے محصولات کے دو بار کم کیے گئے ہدف کو حاصل کرنے میں بڑی کمی پر سوالات اٹھائے۔ دوسری جانب، موجودہ مالی سال کے پہلے دو مہینوں (جولائی اور اگست) میں پاکستان 1.377 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے حاصل کر سکا۔ پاکستان نے مالی سال 26-2025 کے لیے بیرونی قرضوں اور گرانٹس کی کل مالیت 19.9 ارب ڈالر کا تخمینہ لگایا ہے۔ 232ملین ڈالر کے کل دوطرفہ قرضوں میں سے، سعودی عرب نے آئل فیسیلٹی کی مد میں 200 ملین ڈالر فراہم کیے ہیں۔ عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، ایشیائی انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک، اسلامی ترقیاتی بینک اور دیگر کثیرالجہتی قرض دہندگان نے 780ملین ڈالر جاری کیے، جس میں عالمی بینک سرفہرست رہا۔ آئی ایم ایف اور ایف بی آر کے درمیان مذاکرات کے پہلے دور میں، آئی ایم ایف نے بنیادی طور پر مالی سال 25-2024 میں 1.3 ٹریلین روپے کے اضافی ٹیکس لگانے پر سوالات اٹھائے۔ ایف بی آر کو اپنے اصل ہدف 12.97 ٹریلین روپے کو حاصل کرنے میں 1.2 ٹریلین روپے کی کمی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ایف بی آر نظرثانی شدہ ہدف کو دو بار کم کرنے کےبعد 11.74 ٹریلین روپے حاصل کر سکا۔ آئی ایم ایف نے یہ سوال اٹھایا کہ ایف بی آر نظرثانی شدہ ہدف کو حاصل کرنے میں کیوں ناکام رہا۔

اہم خبریں سے مزید