• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

غزہ نسل کشی عالمی برادری کی اجتماعی ناکامی، سیمینار سے مقررین کا خطاب

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی ) غزہ میں اسرائیل کی جاری جارحیت اور نسل کُشی عالمی برادری کی ناکامی کی عکاسی کرتی ہے، جسے امریکی سیاست، زیادہ تر عرب ممالک کے ناکافی ردِعمل اور غیر مؤثر عالمی اداروں نے مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ اسرائیل کا مقصد پورے فلسطین سے فلسطینیوں کو بے دخل کرنا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار سفارتکاروں، دفاعی ماہرین اور ماہرینِ تعلیم نے انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز، اسلام آباد میں منعقدہ سیمینار بعنوان” اسرائیلی جارحیت کا تسلسل: غزہ میں نسل کُشی کے دو سال “ کے دوران اپنے اپنے خطاب میں کیا ۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صورتحال اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ اسرائیلی اقدامات اور توسیع پسندانہ منصوبوں کو روکنے اور خطے میں امن قائم کرنے کے لیے مسلم اتحاد، وسائل کے باہمی اشتراک، مشترکہ دفاعی معاہدوں اور امن قائم رکھنے والی افواج کی فوری ضرورت ہے۔ سیمینار سے خطاب کرنے والوں میں سابق سفیر نائلہ چوہان (کلیدی مقرر)، سابق سفیر نصراللہ خان، دفاعی ماہر بریگیڈیئر (ر) سید نذیر، سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر اظہر احمد اور انسٹیٹیوٹ کے نائب چیئرمین سابق سفیر سید ابرار حسین شامل تھے۔ سابق سفیر نائلہ چوہان نے فلسطین-اسرائیل مسئلے کو درست طور پر پیش کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ ایک جامع فہم قائم ہو سکے، جو فلسطینیوں کی نسل کُشی ختم کرنے اور ایک منصفانہ حل تلاش کرنے میں مددگار ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضروری ہے کہ یہ واضح کیا جائے کہ یہ تنازع بنیادی طور پر مذہبی ہے، سیاسی ہے ،یا تجارتی۔ ان کا کہنا تھا کہ جائداد کے کاروباری حلقے غزہ کو محض ایک ایسی زمین سمجھتے ہیں جسے مالی مفادات کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ملک بھر سے سے مزید