• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

FIA کے چار افسران نوکری سے برخاست، نام نہ ظاہر ہونے پر چہ مگوئیاں

کراچی (اسد ابن حسن) ایف آئی اے کے پبلک ریلیشن ڈیپارٹمنٹ نے جمعہ کو ایک پریس لیز جاری کیا کہ ڈائریکٹر جنرل رفعت مختار نے ادارے کے چار افسران کو نوکری سے برخاست اور ایک کی تنزلی کر دی۔ مذکورہ پریس ریلیز جاری ہونے کے بعد ادارے میں سخت ہلچل مچی ہوئی ہے کیونکہ برخاستی کا نوٹیفکیشن اب تک جاری نہیں ہوا۔ افسران چیمہ گوئیاں اور قیاس آرائیاں کر رہے ہیں۔ جپریس ریلیز کے مطابق ڈی جی نے دو انسپیکٹرز اور دو سب انسپیکٹرز کو نوکری سے برخاست کر دیا ہے جبکہ انسپکٹرز کو نوکری سے برخاست کرنے کا ان کا استحقاق ہے نہیں۔ ایک خاتون انسپکٹر کو ناقص تفتیش پر ایک عہدہ تنزلی کی سزا بھی دی ہے۔ ادارے کے اعلی حکام سے اس سلسلے میں جب بات ہوئی تو سب کا خیال یہی تھا کہ یہ سزائیں غالبا لیسکو انکوائری میں کرپشن کے الزامات کے تناظر میں دی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ لاہور سرکل میں لاہور الیکٹرک سپلائی کارپوریشن میں کرپشن کے حوالے سے جاری رہی اور مصدقہ اطلاعات کے بعد اس حوالے سے 19 افسران اور اہلکاروں کو معطل کیا گیا جن میں ڈپٹی ڈائریکٹر، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، انسپکٹرز، سب انسپکٹرز اور دیگر عملہ شامل تھا۔ دو اسسٹنٹ ڈائریکٹرز اور انسپکٹرز کے خلاف وزارت داخلہ میں انکوائریاں جاری ہیں۔ جن اہلکاروں کو معطل کیا گیا تھا ان میں ڈپٹی ڈائریکٹر محمد صابر اسسٹنٹ ڈائریکٹرز ندیم اختر، شیراز عمر، ذیشان کھوکر، ام البنین، زوار احمد، رانا فیصل اور نسیم اختر شامل تھے۔ اس کے علاوہ انسپکٹر نعمان رضا اور میمونہ حمید اور سب انسپکٹرز ذیشان قاسم، سہیل سلامت، فاروق اکرم، امتیاز نیازی، زاہدہ پروین، رانا افضل، تصدق حسن، محمد علی عارف اور راشد علی سلیمی شامل تھے۔

ملک بھر سے سے مزید