واشنگٹن (جنگ نیوز) امریکہ کا منصوبہ ہے کہ غزہ سے حماس کو بے دخل کرکے ایک ایسی انتظامیہ تشکیل دی جائے جسے بعدازاں ایک اصلاح شدہ فلسطین اتھارٹی کی حیثیت سے اقتدار والے کیا جاسکے۔ اسی منصوبے کے تحت برطانیہ کے سابق وزیراعظم ٹونی بلیئر کو بعداز غزہ جنگ کردار کیلئے آگے لانے کا منصوبہ ہے۔ ٹونی بلیئر 2003ء میں عراق پر امریکی حملے کے دوران برطانیہ کے وزیراعظم تھے۔ جب انہوں نے عراق کے پاس وسیع پیمانے تباہی پھیلانے والے ہتھیار ہونے کے دعوے کیے تھے، جو جھوٹے نکلے، جنہیں عرب دنیا اور خود برطانیہ میں جنگی مجرم کہا گیا۔ انہوں نے ہی غزہ پر اسرائیلی حملے کے بعدازاں منصوبے بنائے۔ ایک تقسیم کرنے والی شخصیت کے حامل ٹونی بلیئر کو امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عرب اور مسلم رہنماؤں کو پیش کردہ21نکاتی منصوبے میں ٹونی بلیئر کی حیثیت ایک ڈی فیکٹو گورنر جنرل کی ہوگی۔ اسرائیلی اور مغربی ذرائع ابلاغ یہی رپورٹ دے رہے ہیں۔ کچھ رپورٹس یہ بھی بتاتی ہیں کہ ٹونی بلیئر کے کردار کو ابھی حتمی شکل نہیں دی گئی۔ ٹرمپ کے منصوبے میں ٹونی بلیئر کے کردار اگر یہ طے ہوا تو اس کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ 21نکاتی منصوبہ درحقیقت کیا ہے؟ امریکا کی متعدد کوششیں غزہ پر اسرائیل کی نسل کش جنگ کو ختم کرانے کے لیے باور نہ ہوسکیں۔ ٹرمپ اور ان کی ٹیم اب نئی تجاویز کے ساتھ سامنے آئی ہے۔